نمائندے کے مطابق ضلع پلوامہ کے قصبیار دربگام علاقے میں حفاظتی اہلکاروں اور مقامی باشندوں کے درمیان اس وقت جھڑپیں شروع ہوگئیں جب مقامی لوگ جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے جمع تھے۔
پولیس نے جامع مسجد پر چھاپہ مارا جس دوران مشتعل نوجوانوں نے پولیس پر سنگباری کی جس کے بعد پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسوں گیس کا استعمال کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ’’جب لوگ جمعہ کی ادائیگی میں مشغول تھے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جوں ہی پولیس مسجد کے احاطے میں داخل ہوئی، بڑی تعداد میں موجود مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر پتھراؤ کرنا شروع کردیا، جس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔ متعدد نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘
اس سلسلے میں پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے عوام کو جمع ہونے سے روکا اور ان لوگوں نے ہم پر پتھراؤ کیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاون کے دوران سبھی طرح کے سیاسی، سماجی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لیے عوام کو انتظامیہ اور علماء کی جانب سے گھروں میں ہی نماز ادا کرنے کی تلقین کرنے کے باوجود کثیر تعداد میں دربگام میں عوام نے نماز جمع ادا کی۔