پلوامہ: پی ڈی پی کے ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ترال کا دورہ کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہ کہا ریزرویشن کے نام پر جس طرح قوموں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، یہ ایک خطرناک کھیل ہے۔ جسکا بھارت جیسے جمہوری ملک میں پہلے کوئی تصور بھی نہیں کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب جموں وکشمیر ایک ریاست تھی، تب یہاں کی قانون ساز کونسل میں سبھی طبقہ جات کے لیے ریزرویشن رکھا جاتا تھا۔
لیکن فی الوقت قواعد وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اقتدار جو بھی چاہتی ہے، ایسا بل پارلیمنٹ میں پیش کرتی ہے۔ ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ بھارت جمہوریت کے لحاظ سے دنیا کا بڑا ملک ہے اور یہاں جمہوری اقدار کی قدر کرنا حکمرانوں کا اولین فرض ہے۔
مزید پڑھیں:Weather Update Kashmir کشمیر میں 3 اگست تک موسم ابرو آلود رہنے کا امکان، محکمہ موسمیات
انہوں نے بتایا کہ انکی پارٹی ریزرویشن کے خلاف نہیں ہے، لیکن ہر ریزرویشن میں آئینی اور قانونی پہلووں کو مد نظر رکھا جانا چاہئے، ریزرویشن کا یہ قانون عوام کو آپس میں الجھا کر رکھنے کیلئے لایا جارہا ہے۔ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ جہاں پنڈت برادری کے لیے دو سیٹیں ریزرو رکھی گئی ہیں۔
وہیں سکھ برادری جو کہ اقلیت میں رہ رہی ہے۔ اس کو نظر انداز کیوں کیا جا رہا ہے اور انکے حقوق کیوں سلب کیے جا رہے ہیں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ سکھ طبقے کو بھی دیگر فرقوں کے ساتھ شانہ بشانہ ترقی کا حق ہے اور اس لیے ان کو بھی آگے بڑھنے کا موقع دیا جائے۔