جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے پہلے ہی سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں اس پروگرام سے متعلق معلومات دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بیک ٹو ولیج 1 اور 2 میں پائے گئے مشکلات کا ایک بار پھر جائزہ لیا جائے گا۔'
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مقامی لوگوں سے بیک ٹو ولیج 1۔2 پر ان کی رائے جاننے کی کوشش کہ مذکورہ پروگرام کے تحت انہیں کتنا فائدہ پہنچا۔ جس پر مقامی باشندوں نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ بیک ٹو ولیج پروگرام سے ان کے مسائل کا کسی حد تک ازالہ ہوا ہے۔ وہیں کئی لوگوں کا ردعمل اس کے برعکس تھا۔'
ضلع پلوامہ کے ایک دور دراز گاؤں، سنگرونی کے لوگوں کا کہنا تھا کہ ان پروگراموں کے زریعے ان کے گاؤں میں کسی حد تک بدلاو آرہا ہے، گاؤں میں بجلی کی ترسیلی لائن بچھائی گئی، بجلی پہنچ رہی ہے، پینے کا پانی گھروں تک پہنچ رہا ہے، وغیرہ جیسے کام اسی پروگرام کی وجہ سے حل ہوا ہے'۔
ایچھگوزہ، ابہامہ، باغندر، کھیگام، چکبدریناتھ، دربگام، گجربستی کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان پروگراموں کے ذریعے گاؤں میں کسی حد تک بدلاؤ آرہا ہے وہی انتظامیہ کو چاہیے کہ ہمارے جو بھی مسائل ہے ان کو سنجیدگی سے لے جس سے ہماری روز مرہ زندگی آسان ہو جائے۔'
سفیر احمد خالص نے گوجربستی سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بیک ٹو ولیج پروگراموں سے انہیں بہت فائدہ ہو رہا ہے وہی ان کے گاؤں میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ سفیر احمد کا مزید کہنا تھا کہ بیک ٹو ولیج 3 سے پر انہیں توقعات ہے، جو کچھ کام بیک ٹو ولیج 1 اور 2 میں نہ ہو سکا وہ اب بیک ٹو ولیج 3 میں ہو جانے چاہیے'۔