ETV Bharat / state

ڈاکٹر کے صلاح و مشورے کے بعد ہی آیورویدک ادویات کا استعمال کرنا چاہیے، ڈاکٹر الطاف - آیوش مراکز ہسپتالوں میں

Benefits of Ayush Medicines ڈاکٹر الطاف نے کہا کہ اگرچہ آیوش اور ایورویدک ادویات میں زیادہ سائیڑ افیکٹس نہیں ہوتے ہیں، تاہم غیر ضروری طور اور ڈاکٹر کی صلاح کے بغیر یہ ادویات بھی صحت پر مضر اثرات مراتب کر سکتے ہیں۔

ayush-and-ayurvedic-medicines-better-for-health,but should be used only after consulting a doctor
ڈاکٹر الطاف
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 19, 2023, 3:33 PM IST

ڈاکٹر کے صلاح مشورے کے بعد ہی آیورویدک ادویات کا استعمال کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر الطاف

پلوامہ: آیوش اور ایورویدک ادویات کی اپنی موثریت اور بہترین نتائج کے باوجود، مریضوں کو ڈاکٹر سے صلح مشورہ حاصل کرنے کے بعد ہی ان ادویات کا استعمال کرنا چاہئے۔ یہ ادویات صحت کی حفاظت اور بہتری میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں، مگر ایک معتبر صحت کار کی تشخیص اور راہنمائی کے بغیر ان کا استعمال ممکنہ صحتیابی کے راستے میں مخاطرہ ہوسکتا ہے۔ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر الطاف نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مریض ہمیشہ اپنے صحت کے معاملات میں مختصر عرصے میں حل پانے کے خواہشمند ہوتے ہیں، لیکن ڈاکٹروں سے مشورہ لینا اہم ہے، تاکہ مریض اپنی خصوصیات اور حالت کے مطابق صحت یاب ہو سکے۔


ڈاکٹر الطاف نے کہا کہ صحت کی ہر پیچیدگی کے لئے ڈاکٹروں سے مشورہ اہم ہے، اور یہ ہمیشہ مریض کو بہترین علاج اور دیکھ بھال کا فیصلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آیوش اور ایورویدک ادویات کی صورت میں بھی ڈاکٹر کی تجویزات کو پیش کریں اور ان کی رہنمائی پر عمل کریں تاکہ صحت کی یقینی بہتری حاصل ہوسکے۔


انہوں نے کہا کہ آیوش اور ایورویدک ادویات میں اگرچہ زیادہ سائیڑ افیکٹس نہیں ہوتے ہیں، تاہم غیر ضروری طور اور ڈاکٹر کی صلاح کے بغیر یہ ادویات بھی صحت پر مضر اثرات مراتب کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

’بزرگوں کے نفسیات کا خیال رکھنا از حد ضروری‘

وادی میں آیوروید طریقہ علاج ہو رہا ہے مقبول: ڈاکٹر اقبال کار


ڈاکٹر الطاف کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے ہر ضلع میں آیوش سنٹرس قائم ہے اور ان سنٹرس میں مریض کو دیکھ بھال کے لیے ماہر ڈاکٹر اور عملہ موجود ہے۔اگر کسی بھی مریض کو کوئی شکایت ہوگی تو اسے ان طبعی مراکز پر جا کر اپنا جسمانی جانچ کروا لینا چاہیے اور ڈاکٹر کی طرف سے لکھی گئی ادویات ہی لینی چاہئے اور خود کسی قسم کی ادویات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر کے صلاح مشورے کے بعد ہی آیورویدک ادویات کا استعمال کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر الطاف

پلوامہ: آیوش اور ایورویدک ادویات کی اپنی موثریت اور بہترین نتائج کے باوجود، مریضوں کو ڈاکٹر سے صلح مشورہ حاصل کرنے کے بعد ہی ان ادویات کا استعمال کرنا چاہئے۔ یہ ادویات صحت کی حفاظت اور بہتری میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں، مگر ایک معتبر صحت کار کی تشخیص اور راہنمائی کے بغیر ان کا استعمال ممکنہ صحتیابی کے راستے میں مخاطرہ ہوسکتا ہے۔ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر الطاف نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مریض ہمیشہ اپنے صحت کے معاملات میں مختصر عرصے میں حل پانے کے خواہشمند ہوتے ہیں، لیکن ڈاکٹروں سے مشورہ لینا اہم ہے، تاکہ مریض اپنی خصوصیات اور حالت کے مطابق صحت یاب ہو سکے۔


ڈاکٹر الطاف نے کہا کہ صحت کی ہر پیچیدگی کے لئے ڈاکٹروں سے مشورہ اہم ہے، اور یہ ہمیشہ مریض کو بہترین علاج اور دیکھ بھال کا فیصلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آیوش اور ایورویدک ادویات کی صورت میں بھی ڈاکٹر کی تجویزات کو پیش کریں اور ان کی رہنمائی پر عمل کریں تاکہ صحت کی یقینی بہتری حاصل ہوسکے۔


انہوں نے کہا کہ آیوش اور ایورویدک ادویات میں اگرچہ زیادہ سائیڑ افیکٹس نہیں ہوتے ہیں، تاہم غیر ضروری طور اور ڈاکٹر کی صلاح کے بغیر یہ ادویات بھی صحت پر مضر اثرات مراتب کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

’بزرگوں کے نفسیات کا خیال رکھنا از حد ضروری‘

وادی میں آیوروید طریقہ علاج ہو رہا ہے مقبول: ڈاکٹر اقبال کار


ڈاکٹر الطاف کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے ہر ضلع میں آیوش سنٹرس قائم ہے اور ان سنٹرس میں مریض کو دیکھ بھال کے لیے ماہر ڈاکٹر اور عملہ موجود ہے۔اگر کسی بھی مریض کو کوئی شکایت ہوگی تو اسے ان طبعی مراکز پر جا کر اپنا جسمانی جانچ کروا لینا چاہیے اور ڈاکٹر کی طرف سے لکھی گئی ادویات ہی لینی چاہئے اور خود کسی قسم کی ادویات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.