پلوامہ (جموں کشمیر) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر اور ڈی ڈی سی ممبر ڈاڈسرہ، ترال، اوتار سنگھ ترالی کا دعویٰ ہے کہ ’’خواتین کو سیاسی ریزرویشن فراہم کرنے سے ملکی سطح پر ایک نئے باب کا آغاز ہو جائے گا، اورملکی خواتین کا دیرینہ خواب بھی پورا ہوگا۔‘‘ انہوں نے اس حوالہ سے حزب اختلاف سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا: ’’اپوزیشن کو سوائے خیر مقدم کے اور کوئی چارہ نہیں۔‘‘
ڈی ڈی سی ممبر نے ترال سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ملک کی حکومتوں نے گزشتہ ستر برسوں کے دوران خواتین کو حقوق دینے کے لیے صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا ہے، جبکہ اصل میں کام اب مودی جی کی زیر قیادت مرکزی سرکار نے کیا ہے۔‘‘
اوتار سنگھ نے مزید کہا کہ ’’خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے بھارتیہ جنتاپارٹی روز اول سے ہی کام کر رہی ہے اور اس کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی سیشن طلب کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ بھاجپا عملی طور کام کرنے میں یقین رکھتی ہے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید بتایا کہ جو خاتون گھر گرہستی کو چلا سکتی ہیں وہ ملک اور ایک ریاست کو کیوں نہیں چلا سکتی؟ اس لئے ہم سب کو اس بل کا خیر مقدم کرنا چاہئے۔‘‘
مزید پڑھیں: women reservation bill ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے خواتین ریزرویشن بل پر کیا کہا؟
واضح رہے کہ لوک سبھا میں گزشتہ روز بھی خواتین ریزرویشن بل پر بحث ہوئی۔ تاہم طویل بحث کے بعد بل کو منظور کر لیا گیا۔ خواتین ریزرویشن بل کے حق میں 454 ووٹ ڈالے گئے۔ جبکہ اس کے خلاف صرف 2 ووٹ ڈالے گئے۔ یہ بل لوک سبھا میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظور کی گئی تھی، لوک سبھا میں پرچیوں کے ذریعے اس بل کی ووٹنگ ہوئی۔