ETV Bharat / state

ترال انکاؤنٹر: فوج اور پولیس نے تفصیلات فراہم کیں

بھارتی فوج کی 15 کور کے جنرل آفیسر نے کمانڈ لیفٹننٹ جنرل دیویندر پرتاپ پانڈے نے کہا کہ 'جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ہوئے تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی جس میں جیش محمد کے بڑے کمانڈر کو ہلاک کیا گیا۔

ترال انکاؤنٹر
ترال انکاؤنٹر
author img

By

Published : Jul 31, 2021, 7:38 PM IST

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں واقع فوج کے ہیڈ کوارٹر پر پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل دیویندر پرتاب پانڈے نے کہا کہ 'جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے موصولہ اطلاعات کی بنا پر عسکریت پسندوں کی پناہ گاہ تک پہنچ پائے جہاں عسکریت پسند 'سیف اللہ عرف لمبو' اپنے ایک ساتھی کے ساتھ روپوش تھا۔

ترال انکاؤنٹر کی تفصیلات

انہوں نے کہا کہ 'سیف اللہ عرف عدنان عرف لمبو جنوبی کشمیر میں گزشتہ کئی برسوں سے سرگرم تھا۔ پولیس کی جانب سے تیار کردہ اِن پٹ کی بنیاد پر 'وکٹر فورس' کے جوانوں نے 27 جولائی کو پلوامہ کے داچی گام علاقے کے گھنے جنگلوں میں ایک آپریشن شروع کیا۔ موسم خراب ہونے کے پیش نظر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی تھیں۔

جنرل دیویندر پرتاپ نے مزید کہا کہ 'صبح عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم شروع ہوا تھا۔ جس دوران جیش محمد کا ایک آئی ای ڈی ایکسپرٹ اپنے ساتھی کے ساتھ ہلاک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند کئی حملوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ نوجوان لڑکوں کو عسکری صفوں میں شامل کرنے، ہتھیار فراہم کرنے اور اُنہیں تربیت دیتے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران کشمیر زون کے آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور جنوبی کشمیر میں مقیم وکٹر فورس کے جنرل آفیسر اِن کمانڈ راشم بالی بھی موجود تھے۔

اس موقع آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ 'لمبو، جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا رشتے دار ہے جو سنہ 2017 میں دراندازی کر کے وادی میں داخل ہوا تھا۔ اس کے خلاف 14 معاملے درج تھے اور سنہ 2019 فروری مہینے کی 14 تاریخ کو ہوئے لیتہ پورہ فدائین حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'لیتہ پورہ حملے کے لیے مجموعی طور پر کل 19 افراد ذمہ دار ہیں جن میں سے اب تک 7 گرفتار اور 8 ہلاک کئے جاچکُے ہیں جبکہ دیگر 4 فرار ہیں۔ لمبو کا نام این آئی اے کی چارج شیٹ میں بھی درج تھا۔

آئی جی پی نے دعویٰ کیا کہ 'حال ہی میں ترال میں پولیس اہلکار فیاض احمد، اُن کی اہلیہ اور بیٹی کی ہلاکت کا ذمہ دار بھی لمبو ہی تھا۔

وہیں وکٹر فورس کے جنرل آفیسر اِن کمانڈ راشم بالی نے بتایا کہ 'لمبو ماضی میں ہوئے آپریشن کے دوران 'ہیومن شیلڈ' کا استعمال کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوتا رہا ہے۔ آج کی کاروائی کے دوران بھی اس نے عورتوں اور بچوں کا استعمال کرکے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم سخت پہرہ ہونے کی وجہ سے ناکام ہوا اور ہلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسندوں سے ایک ایم 4 کار بائن (M 4 carbine) رائفل، گلاک (glock) پستول اور ایک اے کے 47 رائفل برآمد کی گئی ہے۔ ایم 4 صرف لمبو کے پاس ہوتی تھی اور گلک بھی سب کے پاس نہیں ہوتی۔

اس دوران افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل پانڈے نے کہا کہ' طالبان یہاں نہیں آئیں گے یا نہیں؟ میں اس حولے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن وہاں جو ہو رہا ہے اس کے منفی اور مثبت دونوں طرح کے اثرات یہاں مرتب ہو سکتے ہیں۔

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں واقع فوج کے ہیڈ کوارٹر پر پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل دیویندر پرتاب پانڈے نے کہا کہ 'جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے موصولہ اطلاعات کی بنا پر عسکریت پسندوں کی پناہ گاہ تک پہنچ پائے جہاں عسکریت پسند 'سیف اللہ عرف لمبو' اپنے ایک ساتھی کے ساتھ روپوش تھا۔

ترال انکاؤنٹر کی تفصیلات

انہوں نے کہا کہ 'سیف اللہ عرف عدنان عرف لمبو جنوبی کشمیر میں گزشتہ کئی برسوں سے سرگرم تھا۔ پولیس کی جانب سے تیار کردہ اِن پٹ کی بنیاد پر 'وکٹر فورس' کے جوانوں نے 27 جولائی کو پلوامہ کے داچی گام علاقے کے گھنے جنگلوں میں ایک آپریشن شروع کیا۔ موسم خراب ہونے کے پیش نظر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی تھیں۔

جنرل دیویندر پرتاپ نے مزید کہا کہ 'صبح عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم شروع ہوا تھا۔ جس دوران جیش محمد کا ایک آئی ای ڈی ایکسپرٹ اپنے ساتھی کے ساتھ ہلاک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند کئی حملوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ نوجوان لڑکوں کو عسکری صفوں میں شامل کرنے، ہتھیار فراہم کرنے اور اُنہیں تربیت دیتے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران کشمیر زون کے آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور جنوبی کشمیر میں مقیم وکٹر فورس کے جنرل آفیسر اِن کمانڈ راشم بالی بھی موجود تھے۔

اس موقع آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ 'لمبو، جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا رشتے دار ہے جو سنہ 2017 میں دراندازی کر کے وادی میں داخل ہوا تھا۔ اس کے خلاف 14 معاملے درج تھے اور سنہ 2019 فروری مہینے کی 14 تاریخ کو ہوئے لیتہ پورہ فدائین حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'لیتہ پورہ حملے کے لیے مجموعی طور پر کل 19 افراد ذمہ دار ہیں جن میں سے اب تک 7 گرفتار اور 8 ہلاک کئے جاچکُے ہیں جبکہ دیگر 4 فرار ہیں۔ لمبو کا نام این آئی اے کی چارج شیٹ میں بھی درج تھا۔

آئی جی پی نے دعویٰ کیا کہ 'حال ہی میں ترال میں پولیس اہلکار فیاض احمد، اُن کی اہلیہ اور بیٹی کی ہلاکت کا ذمہ دار بھی لمبو ہی تھا۔

وہیں وکٹر فورس کے جنرل آفیسر اِن کمانڈ راشم بالی نے بتایا کہ 'لمبو ماضی میں ہوئے آپریشن کے دوران 'ہیومن شیلڈ' کا استعمال کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوتا رہا ہے۔ آج کی کاروائی کے دوران بھی اس نے عورتوں اور بچوں کا استعمال کرکے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم سخت پہرہ ہونے کی وجہ سے ناکام ہوا اور ہلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسندوں سے ایک ایم 4 کار بائن (M 4 carbine) رائفل، گلاک (glock) پستول اور ایک اے کے 47 رائفل برآمد کی گئی ہے۔ ایم 4 صرف لمبو کے پاس ہوتی تھی اور گلک بھی سب کے پاس نہیں ہوتی۔

اس دوران افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل پانڈے نے کہا کہ' طالبان یہاں نہیں آئیں گے یا نہیں؟ میں اس حولے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن وہاں جو ہو رہا ہے اس کے منفی اور مثبت دونوں طرح کے اثرات یہاں مرتب ہو سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.