انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کی وجہ سے عوامی مشکلات میں کمی ہونے کے بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔
جی ایم میر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی طرح بی جے پی کی بی ٹیم نہیں ہے اور چونکہ بی جے پی اس وقت ایک مضبوط پارٹی کے بطور ابھر رہی ہے، اس کو ہماری مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ جی ایم میر نے کہا کہ وہ ریاست کی بحالی کا اپنا مطالبہ دہرا رہے ہیں اور یہ ہماری پارٹی کا ایجنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مرکز کے زیر اہتمام علاقے جموں و کشمیر میں فوری طور پر اسمبلی الیکشن عمل میں لائے جائیں تاکہ ایک منتخب عوامی حکومت قائم ہو سکے اور عوامی مسائل حل ہو سکیں کیونکہ فی الوقت عوام بیورو کریسی کے رحم و کرم پر ہیں جو کسی بھی طرح عوامی حکومت کا متبادل نہیں ہو سکتا ہے۔
غلام محمد میر نے دعویٰ کیا کہ اگر اس وقت یوٹی میں انتخابات ہوں گے تو انھیں یقین ہے کہ وہ دیگر پارٹیوں کے مقابلے میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں کیونکہ وہ سچ کی سیاست کر رہے ہیں۔
کانگریس پارٹی کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے جی ایم میر نے بتایا کہ کانگریس کی پالیسی واضح نہیں ہے وہ یہاں ایک بات بولتے ہیں اور دہلی میں دوسری زبان بولتے ہیں یہ پوچھے جانے پر کہ آپ چونکہ پہلے کانگریس کے ساتھ وابستہ تھے تو پھر کنفیوژن زدہ پارٹی میں آپ کیوں رہے موصوف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت وہ سیاست میں نئے تھے اور کچھ چیزیں وہاں سے بھی سیکھ لیں۔
موصوف نے دعویٰ کیا کہ اپنی پارٹی ایک نوزائیدہ پارٹی ہے جو اپنی توجہ فی الوقت جموں و کشمیر پر ہی مرکوز کیے ہوئے ہے اور مستقبل میں وہ اپنی سرگرمیوں کو لداخ میں بھی شروع کریں گے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اپنی پارٹی کا مستقبل شاندار ہے کیونکہ یہ پارٹی عوامی امنگوں کی ترجمان ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اگر خوشحالی چاہتے ہیں ان کو اپنی پارٹی کے منشور کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پارٹی کو مضبوط کرنا چاہیے کیونکہ ستر سال تک ہم نے خاندانی سیاست دانوں کو کئی موقعے دئے ہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اپنی پارٹی کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون کیا جائے کیونکہ یہ پارٹی سپنوں کی سوداگر نہیں ہے۔