جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال میں واقع بس اسٹینڈ کے قریب آنگن باڑی میں کام کر رہی درجنوں خواتین نے خاموش احتجاج کیا اور انتظامیہ تک اپنی بات پہنچانے کی کوشش کی۔
آنگن باڑی میں عرصہ دراز سے کام کر رہی کارکنان نے اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لئے احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی معمولی اجرت سے اپنے اہل خانہ کا ٹھیک ڈھنگ سے خیال نہیں کر پا رہی ہیں۔
ایک احتجاجی ورکر نے میڈیا کو بتایا کہ کورونا وائرس کے دوران بھی انہوں نے اپنی ڈیوٹی خوش اسلوبی سے انجام دی اور وہ ہر محکمے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوتی رہیں لیکن جب ان کی تنخواہوں کی بات ہوتی ہے تو پھر انکے حق میں کوئی بات نہیں کرتا بلکہ ان سے صرف ڈیوٹی لی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب چونکہ ہماری اسٹیٹ یو ٹی میں تبدیل ہوگئی ہے لہذا ہمارے حق میں بھی اتنی تنخواہ دی جائے جتنی مرکز کے زیر اہتمام دہلی میں ہے تاکہ ہم بھی ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔