یمبرزل کے بعد وادی کشمیر میں بادام کے شگوفے دلفریب اور دلکش نظارے ہر ایک کسی کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ تاہم عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر غیر مقامی تو کیا مقامی سیاح بھی ان باغات اور دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے قاصر ہیں۔
بادام کے باغات میں کھلے شگوفے دیکھنے سے ہی بنتے ہیں تاہم ان باغات اور شگوفوں کا لطف اٹھانے والے گھروں میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔
بادام کے شگوفے نہ صرف بہار کی آمد کی دستک دیتے ہیں بلکہ کسانوں اور باغبانوں کو کھیتی باڑی اور دواپاشی شروع کرنے کی دعوت بھی دیتے ہیں۔
گزشتہ برس مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کے ساتھ ہی وادی کشمیر آئے سیاحوں کو واپس اپنے گھروں کو لوٹنے کی ایڈوائزری جاری ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے سیاحوں کی آمد میں حد درجہ گراوٹ درج کی گئی۔ اور شعبہ سیاحت سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد کی روزی بھی متاثر ہوئی تھی۔
کوروناوائرس کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امسال بھی سیاحت کے شعبہ کو کافی نقصان لاحق ہو سکتا ہے۔