عرفات نامی یہ بچہ ابھی ضلع پلوامہ سے باہر نہیں آیا ہے اور نہ ہی وہ جانتا ہے کہ ممبئی کیسا شہر ہے، لیکن اسی شہر کے ایک ریپ سنِگر نے عرفات کو اتنا متاثر کیا کہ یہ اس کے لیے مشعل راہ بن گیا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کا نو برس کا عرفات ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم ہے جہاں پڑھائی کے علاوہ اسے ریپ یا دیگر غیر تدریسی سرگرمیوں میں شامل ہونے کم ہی موقع ملتا ہے، لیکن یو ٹیوب کے ذریعے اس کمسن بچے نے گانے کا ہنر سیکھا ہے اور آج کشمیر میں اس کا نام موسیقی کے شائقین کی زبان پر ہے۔
اگرچہ اس کے والدین عرفات کو تعلیم حاصل کرکے اپنا روزگار کرنے کی تربیت دے رہے ہیں لیکن وہ اپنے بیٹے کے گانے کے ہنر کو دیکھ کر اسے ریپ اسٹار کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس حوالے سے عرفات نے بات کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ مجھ مشہور ریپ اسٹار بننا ہے، میں ممبئی کے ریپر کے گانے کو سن کر کافی متاثر ہوا ہوں۔ میں ان کے جیسا بننا چاہتا ہوں۔ میرے والدین کے ساتھ ساتھ میرے ماموں بھی مجھے بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔
عرفات کے والد غلام محی الدین بٹ نے بتایا کہ 'یہ چھوٹی عمر سے ہی گانا گنگنا رہا تھا اور ڈانس بھی کرتا تھا۔ اب یہ ریپ گانا گانے لگا ہے تاہم مجھے اس کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ میری اردو اچھی نہیں ہے اس لیے یہ میری سمجھ میں نہیں آتا۔ فی الحال میرا بیٹا جو کر رہا ہے مجھے اچھا لگتا ہے اور اس کو میں اپنا پورا سپورٹ دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔ میں سرکار سے اپیل کرتا ہوں اس کو پلیٹ فارم مہیا کرایا جائے تاکہ یہ آگے بڑھ سکے'۔
اس حوالے سے ان کے ماموں ہلال احمد نے کہا کہ 'یہ بچپن سے ہی ڈانس کرتا تھا اور گانا گایا کرتا تھا۔ اس نے خود ہی اپنی ویڈیو بنائی جس کو بعد میں میں نے دیکھا۔ مجھے محسوس ہوا کہ اس کا شوق جنون کی حد تک پہنچ چکا ہے اور یہ اس میں اپنا نام کمانا چاہتا ہے۔ پھر میں نے اس میں مدد کی اور اسے پورا تعاون دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔