ترال: محکمہ شیپ ہسبنڈری کی جانب سے ترال میں ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں محکمے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر احمد خان بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے۔ جب کہ ڈی ڈی سی ممبر ترال ڈاکٹر ہربخش سنگھ، ڈی ڈی سی ممبر آری پل منظور احمد گنائی اور اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ کے علاوہ شیپ بریڈرس کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقعے پر تقریباً تیرہ یونٹ ہولڈرز میں شیپ یونٹ تقسیم کیے گیے اور عوام کو آگاہ کیا گیا کہ محکمے کی جانب سے مختلف اسکیمز سے فائده حاصل کریں۔ اپنے خطاب میں بلاک شیپ آفیسر عبدالمجید نے بتایا کہ ترال میں اس وقت قریبا ستائیس ہزار بھیڑ موجود ہیں، جن کے ساتھ سینکڑوں کنبے منسلک ہیں۔ Thirteen sheep units distributed among benficieries in Tral
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ نے بریڈرس پر زور دیا کہ وہ سرکاری اسکیموں سے استفاده حاصل کریں۔ ڈی ڈی سی ممبر آری پل منظور گنائی نے بتایا کہ بھیڑ پالن ایک پیغمبرانہ کام کاج ہے اور اس کاروبار کے ساتھ انسان کی مالی وسعت بڑھ سکتی ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ شیپ محکمے کی جانب سے آگاہی پروگرام ہر جگہ منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس صنعت کی طرف راغب کیا جائے۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے شیپ ہسبینڈری محکمے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر احمد خان نے بتایا کہ محکمہ بھیڑ پالن کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے وعدہ بند ہے اور اس ضمن میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ Sheeps Distributed in Tral
انھوں نے بتایا کہ محکمہ میں افرادی قوت کی کمی پر قابو پایا جا رہا ہے اور جلد ہی ترال میں معقول اسٹاف کو تعینات کیا جائے گا تاکہ عوامی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ کشمیر میں بھیڑ پالن کی صنعت کا مستقبل روشن ہے کیونکہ یہاں روزانہ ہزاروں بھیڑ اور جانور گوشت کے لیے ذبح کیے جاتے ہیں اور ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر اس صنعت میں بے روزگار لڑکے قسمت آزمائی کرتے ہیں تو نہ صرف وہ روزگار حاصل کریں گے بلکہ اسے بیرونی وادی سے گوشت کی کھپت کو، درآمد نہیں کرنا پڑے گا۔ اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ اس صنعت کو فروغ دیا جائے کیونکہ ایل جی انتظامیہ بھی اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔