پونچھ: فوج نے پونچھ میں ایل او سی پر پکڑے گئے دو پاکستانی شہریوں کو پاک رینجرز کے حوالے کر دیا۔ اتوار کو فوج نے انہیں پھلوں کا گلدستہ اور نئے کپڑوں کے ساتھ چکن دا باغ کے راستے سے پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ فوج نے ان دونوں کو ہفتہ کی شام دیر گئے پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول پر گلپور سیکٹر میں بھارتی سرحد عبور کرنے پر گرفتار کیا۔ فوج کے مطابق ان کی شناخت 65 سالہ سردار عبدالحمید اور ان کے 45 سالہ عباس کے طور پر ہوئی تھی۔ دونوں پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر کے پولاس گاؤں کے رہائشی ہیں۔
فوجی حکام کے مطابق پوچھ گچھ پر دونوں نے بتایا کہ وہ بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے غلطی سے اس طرف آگئے تھے۔ اس کے بعد وزارت خارجہ سے مشاورت کے بعد فوجی اعلیٰ حکام نے انہیں ان کے وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی رینجرز سے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا گیا اور دو پاکستانی شہریوں کے کراسنگ سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ دونوں طرف سے رضامندی کے بعد، پونچھ ضلع ہیڈکوارٹر سے آٹھ کلومیٹر دور واقع چکن دا باغ کے دروازے ملاقات کے لیے شام تقریباً 6.30 بجے کھولے گئے۔ جہاں فوجی حکام نے دونوں باپ بیٹے کو پاکستانی رینجرز کے حوالے کر دیا۔
مزید پڑھیں: Two Pakistani Residents Arrested پونچھ میں ایل او سی عبور کرنے پر دو پاکستانی گرفتار
واضح رہے کہ پونچھ کے باٹھا دوریاں جنگلی علاقے میں 20 اپریل کو ایک فوجی گاڑی میں اچانک آگ لگنے سے پانچ فوجی جوان جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ فوج کے بیان کے مطابق عسکریت پسندوں نے ممکنہ طور پر گاڑی پر گرینیڈ سے حملہ کیا جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔ اس حملے کے بعد فوج نے علاقہ کو محاصرے میں لیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کی۔سکیورٹی فورسز نے اس حملے کے بعد تقریباً 200 سے زائد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہیں جن میں کچھ افراد کو بعد میں رہا بھی کیا گیا۔ اس واردات کی جو ابتدائی فوٹیج سامنے آئی تھی اس میں مقامی جونوانوں کو آگ میں جھلس رہے فوجیوں کو نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ حکام نے نیشنل انوسٹی گیشن ایجسنی کی ایک ٹیم کو اس واقعے کی تحقیقات کیلئے پونچھ روانہ کردیا تھا ۔ جس سڑک پر یہ واردات رونما ہوئی اسے تین دن تک عام لوگوں کی آمدو رفت کیلئے بند کردیا گیا تھا۔