پونچھ (جموں و کشمیر) : راجوری ضلع کے سندر بنی علاقے سے پنجاب کے دو منشیات اسمگلروں کی گرفتاری کے چند روز بعد ہی پونچھ کے راستے سے پاکستان سے بھارت میں منشیات سمگل کرنے والے (نارکو ملی ٹینسی گروپ کے) تین اعانت کاروں کو حفاظتی اہلکاروں نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرحدی ضلع پونچھ سے اسمگلروں کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب یکم جون کو پنجاب سے گرفتار ہونے منشیات فروشوں نے، پوچھ تاچھ کے دوران، اس نارکو ماڈیول کی جانکاری ایجنسیز کو دی تھی۔
ڈیفنس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریاست پنجاب کے گورداسپور کے دو سمگلروں، جنہیں 22 کلو گرام ہیروئن (جس کی مالیت کروڑوں روپے ہیں) لے کر جموں کی طرف جا رہے تھے۔ فوجی ذرائع نے بتیا کہ ’’سندربنی نارکوٹکس ریکوری کیس کی تحقیقات کے دوران انجام دی گئی کارروائیوں میں، فوج، جموں کشمیر پولیس پونچھ اور سندربنی پولیس کی جانب سے گزشتہ 72 گھنٹوں میں سرحد پار نارکو ماڈیول کے تین اہم ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے جو عسکریت پسندی کارروائیوں میں بھی ملوث ہیں۔
حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت شکر دین ولد نور الدین ساکنہ دیگوار، تروان گاؤں۔ راشد ولد بدر الدین اور شفیر ولد محمد حسین ساکنان کلاس گاؤں ضلع پونچھ کے طور پر کی گئی ہے۔ فوج نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’سرچ آپریشن میں ان افراد کے قبضے سے دو دستی بموں سمیت جنگی سامان بھی برآمد کیا گیا ہے، اس وقت وسیع پیمانے پر حفاظتی اہلکاروں کی مشترکہ ٹیمیں سرچ آپریشن انجام دے رہی ہیں۔ حفاظتی ایجنسیز کا ماننا ہے کہ ان تینوں افراد کی گرفتاری سرحد پار سے چلائے جانے والے نارکوٹکس ملی ٹنسی ماڈیول کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔