ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے سب ضلع ہسپتال منڈی میں الٹرا ساؤنڈ مشین گزشتہ تین ماہ سے بھی زائد عرصہ سے خراب پڑی ہے۔ ابھی تک الٹراساونڈ مشین ٹھیک نہیں ہو پائی ہے۔ جس کی وجہ سے تحصیل منڈی کی ایک لاکھ سے زائد آبادی پریشانیوں سے دو چار ہے۔
یہاں لوگ انتظامیہ کی عدم توجہی سے شکار ہو رہے ہیں۔ لوگوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اس وقت گزشتہ قریب چار ماہ سے کورونا کا شور مچا ہوا ہے۔ ہر طرف افرا تفری کا ماحول ہے لیکن اس دوران عوام اور بالخصوص حاملہ خواتین کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سماجی کارکن عبدالاحد بھٹ نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'منڈی، ساوجیاں لورن، ساتھرہ گلی، پنڈی فتح پور و دیگر علاقوں کی ڈھائی لاکھ کی آبادی پر ایک سب ضلع ہسپتال ہے۔ اس میں بھی تمام انتظامات کی کمی ہے۔ جہاں ایک الٹراساؤنڈ مشین نہیں ہے، وہاں باقی محکموں کا کیا حال ہو سکتا ہے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہاں سے لوگ پرائویٹ گاڑیوں کے ذریعے پانچ-پانچ اور دس-دس ہزار روپیہ کرایا دے کر الٹراساؤنڈ کے لئے پونچھ جاتے ہیں۔ بالخصوص خواتین کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔
اس حوالے سے بی ایم او منڈی مشتاق حسین شاہ نے کہا کہ 'ہماری مشین کافی پرانی تھی اور خراب تھی جس کا کچھ حصہ جموں بھیجا لیکن ابھی تک ان کا کوئی جواب نہیں آیا۔ مشین آئے گی لیکن کب آئے گی کوئی پتہ نہیں'۔
لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہےکہ اگر عوام کے ساتھ انصاف کرنا چاہتے ہو تو منڈی سب ضلع ہسپتال میں الٹراساؤنڈ مشین کو ٹھیک کروایا جائے، یا اتنی بڑی آبادی کے لئے نئی الٹراسونڈ مشین فراہم کی جائے۔