پونچھ: جموں وکشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں تحصیل منڈی کے دور دراز علاقے لوہل بیلہ، لورن کے باشندے دہائیوں سے رابطہ پُل تعمیر کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔ Poonch Residents Demand Bridge Construction in Loran۔ علاقے میں دہائیاں قبل تعمیر کیے گئے جھولا پُل کی حالت خستہ ہو چکی ہے۔ Dilapidated Jhoola Bridge in Looran انہوں نے انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمۂ جات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علاقے میں برسوں سے پُل تعمیر کیے جانے کی مانگ کو ہر بار نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ خستہ حال پُل کبھی بھی کسی بڑے حادثے کا موجب بن سکتا ہے۔ ان کے مطابق انتظامیہ نے جھولا پل کی مرمت کو منظوری دی تاہم متعلقہ ٹھیکہ دار نے کام شروع کرکے اسے ادھورا چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جان ہتھیلی پر رکھ کر خستہ حال پل کو پار کرنا پڑتا ہے۔ Dilapidated Jhoola Bridge in Looran Poonch انہوں نے دعویٰ کیا کہ بیک وقت ایک سے زائد افراد پُل پار کرنے میں خوف محسوس کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ایمرجنسی خصوصاً مریضوں اور حاملہ خواتین کو اسپتال لے جاتے وقت مقامی باشندے خستہ حال جھولا پُل کے بجائے میلوں کا سفر کرکے دوسرے راستے سے اسپتال لے جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ Poonch Residents Demand Bridge Construction in Loran۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی کی دوسری طرف آباد قریب نو دیہات، جن میں بیلا، ترانگڑ، کیالا، ہل شیخاں، بن اول، درمیانہ بن، بن بالا، ناگا ناڑی، ککن والی دیہات شامل ہیں، کو خستہ حال پل کی وجہ سے روزانہ دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمہ سے پُل کی فوری مرمت کے علاوہ علاقے میں کنکریٹ پُل کی تعمیر کا کام شروع کیے جانے کی بھی مانگ کی۔