پونچھ: ضلع پونچھ میں منعقد پولیس کی پریس کانفرنس میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تحصیل مینڈھر سے پاکستان کی نئی سازش کا پردی فاش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان لائن آف کنٹرول کے قریب علاقوں میں اسکول کے طلباء سمیت نوجوانوں کو منشیات کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کام میں لڑکیوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ Poonch Police Claim Pakistanis are Behind Drug Conspiracy
اس سلسلے میں پریس کانفرنس کے دوران معلومات دیتے ہوئے ایس ایس پی پونچھ روہت بکسوترا نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس نے ضلع پونچھ میں بارڈر سیکورٹی فورس جی برانچ اور بھارتی فوج کے ساتھ مل کر ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دو بہنوں کو 890 گرام منشیات ساتھ گرفتار کیا ہے۔ دوران تفتیش انہوں نے کئی انکشافات کئے، جن میں لائن آف کنٹرول کے اس پار بیٹھے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد سے روابط کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مخصوص اطلاع پر پولیس اور بی ایس ایف کی ٹیموں نے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے ساتھ مل کر ایک مہم چلائی تھی، جس میں نصرین اختر ولد محمد خورشید ساکنہ ڈیری ڈبسی، مینڈھر لڑکی کو گرفتار کیا اور اس کے قبضے سے 400 گرام ہیروئن برآمد کی۔
گرفتار لڑکی جب پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کی بہن ثمینہ کوثر پی او کے میں لائن آف کنٹرول کے پار ایک پاکستانی ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھی اور اس کے حکم پر عمل کرتی تھی اور نوجوانوں کو منشیات فراہم کرتی تھی۔
ملزمہ نصرین اختر کے بیانات کی بنیاد پر ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں مزید گرفتاریاں کرسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: