ایک طرف ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب منڈی میں عوام کا بھاری رش دیکھنے کو مل رہاہے۔
لوگوں اور نجی گاڑیوں کی آمدورفت دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ یہاں منڈی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں کورونا وائرس کا کوئی خوف لوگوں میں نہیں ہے۔
جموں وکشمیر پولیس کے کڑے انتظامات اور ناکوں کے باجود بھی بلا جھجک اور بلاضرورت لوگ بڑی تعداد میں بازاروں کا رُخ کرتے نظر آئے۔ وہی نجی گاڑیوں کی بھی عام دنوں کی طرح بھیڑ دیکھی گئی ۔
یہاں دوکاندار بھی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے لوگوں کا ہجوم اکٹھا کرلیتے ہیں ۔
اس حوالے سے منڈی کے معززین نے اپنا ردعمل عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت سب کچھ انتظامیہ پر ہی نہیں چھوڑنا چاہئے بلکہ عوام کو خود بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے خود انتظامیہ کی جانب سے جاری ہدایات پر عمل کرنی چاہئے ۔'
اس دوران سیول سوسائٹی منڈی کے چیر مین ڈاکٹر غلام عباس نے کہا کہ اس وقت منڈی میں جس قدر لوگ لاک ڈاؤن کا مذاق اڑا رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایس ایس پی پونچھ یا ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ ہی اس کورونا وائرس کی روک تھام اور حفاظتی تدابیر کے لئے ذمہ دار نہیں بلکہ تمام لوگوں کو بھی احتیات کرنے کی ضرورت ہے۔'
غلام عباس نے انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ وہ سماجی دوری بنائے رکھنے اور غیر ضروری نقل وحمل پر سخت نگرانی رکھے ۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر چہ ہمارا ضلع پونچھ ابھی تک گرین زون میں ہے۔ لیکن گرین زون کا یہ مطلب نہیں کی عوام بے احتیاتی سے کام لے کیوں نکہ اس وقت ہماری تحصیل منڈی میں لاک ڈاؤن کی دھجیاں اڑائی جارہی ہی جس پر فلفور انتظامیہ کو پہلے کی طرح لاک ڈاؤن اور نقل وحمل پر سخت نگرانی رکھنی ہوگی۔'