منڈی: ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں ایم جی نریگا کی اجرت کو لیکر عوام سخت پریشان ہیں۔ جس پر لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو سال سے ایم جی نریگا کا پیسہ رُکا ہوا ہے۔ ابھی تک لوگوں کو اس سال کے کام کا بھی پیسہ واگزار نہیں کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سرپنچ راجپورہ فاروق احمد نے کہا کہ ''بلاک منڈی میں گزشتہ دو سالوں سے لوگوں کو ایم نریگا کے کام کا پیسہ فراہم نہیں کیا گیا ہم نے کئى بار عوامی دربار میں بھی ایم نریگا کی بقایہ جات رقومات کو واگزار کرنے کی مانگ کے باوجود لوگوں کو رقومات واگزار نہیں ہوئی ہیں۔''
مقامی باشندہ مشتاق احمد نے کہا کہ انتظامیہ کے مطابق پندرہ دنوں کے اندر اندر لوگوں کو ایم جی نریگا کا پیسہ ڈالنا ہوتا ہے لیکن یہاں لوگوں کو تین تین سالوں تک دفتروں اور بینکوں کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔
ان کا مزید یہ کہنا تھا اگر چہ 2016 میں لوگوں نے بازار سے سامان خرید کر اپنا کام مکمل کیا تاہم اس خریدے ہوئے سامان کا بھى پیسہ انہیں نہیں ملا ہے۔
اس موقع پر بلاک ترقیاتی افسر منڈی مظاہر کاظمی نے کہا کہ ہم سات دن کے اندر اندر لیبر کا پیسہ واگزار کردیتے ہیں اور 2020-21 کے کچھ پیسے ابھى باقی ہیں کیونکہ پچیس فیصد پیسہ ابھی گورنمنٹ کے فنڈ سے نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی یہ پیسہ گورنمنٹ فنڈ سے آتا ہے تو ہم لوگوں کو واگزار کردیں گے۔ 2016 کی بقایہ جات رقومات کے حوالے سے مجھے کوئى بھی علم نہیں ہے۔ کیونکہ میری منڈى نئى تعیناتی ہوئی ہے اور ناہی کسی نے مجھ سے اس حوالے کوئی بات کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'سنہ 2020-21 کی بقایہ جات رقومات کے لئے کچھ پنچ اور سرپنچ آئے تھے۔ لیکن پرانی بقایہ جات رقومات کے حوالے سے مجھے کوئی بھی جانکاری نہیں ہے۔'۔
یہ بھی پڑھیں:
اس دوران انہوں عوام سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کی پرانی ایم جی نریگا کی رقومات بقایہ ہیں تو میرے پاس آئیں تاکہ ہم اس کی جانچ پڑتال کرکے وہ پیسہ گورنمنٹ سے منگواکر لوگوں کو دے سکیں۔