مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی سے آٹھ کلو میٹر دور واقع چھمبر کناری کے لوگوں نے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کا اعلان ہوتے ہی اپنے تیور بدل لئے ہیں۔
کچھ دنوں قبل یہاں کی عوام نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا تھا۔ جس پر رد وبدل کرتے ہوئے آج مقامی نوجوانوں کی قیادت میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ساتھ ہی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس ہنگامی اجلاس کی قیادت سماجی کارکن تنویر احمد تانترے کر رہے تھے۔ اس دوران تنویر احمد تانترے اور یار محمد تانترے نے سخت لہجے میں کہا کہ' موجودہ انتخابات میں رہنما عوام کو پھر سے بیوقوف بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ' پہلے بھی یہاں کی عوام کو گلمرگ گنڈولہ( ایک سیاحتی مقام)، کشمیر کو جوڑنے والی سڑک کا خواب دیکھایا جاچکا ہے۔ اور اب ہائی ائیر بیس کا خواب دیکھایا جارہا ہے۔
لیکن یہاں کی عوام کو چھمبر کناری پرال کوٹ و دیگر علاقوں تک پہنچنے کے لیے تین چار کلومیٹر سفر کرکے سڑک تک پہنچنا پڑتا ہے۔ ساتھ ہی یہاں بجلی کی تاریں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے لوگ کریٹ کی تار سے بجلی جلاتے ہیں۔مزید عوام کو 370 روپے ماہانہ بھی دینا پڑتا ہے۔
علاقے میں نہ کوئی سرکار کی جانب سے ایمبولنس کی سہولت دستیاب ہے نہ ہی صحیح راستے ہیں نہ منریگا کی اجرتیں ملتی ہیں۔ پی ایم اے وائی میں بدعنوانی عروج پر ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ' اب ہم ووٹ پارٹی کےنام پر نہیں بلکہ جو ہمارا کام کرے گا اس کو ہی اپنا ووٹ دیں گے۔ ایک اور سماجی کارکن ندیم لون نے کہا کہ' آج بھی یہاں کی عوام سنہ 1970 جیسی قدیم طرز زندگی گزارنی پر مجبور ہے۔ جب الیکشن کا وقت آتا ہے تب ان رہنماؤں کو یہاں کے لوگ یاد آتے ہیں۔ جبکہ اس سے پہلے بھی یہاں کے لوگوں سے ووٹ بٹورے گئے اور بڑے بڑے خواب دکھائے گئے لیکن آج تک انہیں تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
ندیم لون نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی آج بھی وہی مانگیں ہیں جو آج سے 70 برس قبل لوگوں کے مطالبات ہوا کرتے تھے۔ الیکشن کے دوران رہنما جھوٹے وعدے کرکے عوام سے ووٹ بٹور کر انہیں بیوقوف بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بار عوام جاگ چکی ہے اور اس بار ہم وہی نمائندہ چنیں گے جو عوام اور اس پنچایت کی ترقی کے لئے کام گرے گا۔اس موقع پر غلام محی الدین نے کہا کہ' بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات ہوئے، سرپنچ الیکشن ہوئے اس کے باوجود بھی یہاں ترقی ندارد ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈی ڈی سی انتخابات پرعام لوگوں کی رائے
بیک ٹو ویلیج پروگرام کے تحت دو لاکھ روپے محکمہ بجلی کو ٹرانس فرمرز کے لئے دیے گئے لیکن ٹرانسفرمر نہیں لگائے گئے اور نا ہی اس پیسے کا کوئی حساب کتاب ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب ووٹ دیں گے لیکن اس وعدے کے ساتھ کہ جو یہاں کی پنچایت میں بنیادی سہولیات فراہم کرائے گا۔