انٹیلیجنس ذرائع نے بتایا کہ وادی میں پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کرنے کے بعد پاکستانی فوج نے افغانستان اور پشتو عسکریت پسندوں کو کشمیر میں بھیجنے کے لیے تقرری عمل شروع کر دیا ہے۔
کشمیر کی صورتحال کے بارے میں جائزہ لینے والی انٹلیجنس یونٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وادی میں غیر کشمیری اور غیر اردو بولنے والے عسکریت پسند موجود ہیں اور گزشتہ چند دنوں سے ان میں اضافہ ہوا ہے۔
وزارت داخلہ نے سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں پشتو بولنے والے اور افغان عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔ ایجنسیوں کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) کشمیر میں موبائل فون سروس بحال کرنے کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے۔
بتا دیں کہ رواں ہفتے میں مبینہ عسکریت پسندوں کی جانب سے تین غیر ریاستی باشندوں کا ہلاک کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ شام جنوبی ضلع کے ترنز علاقے میں مبینہ عسکریت پسندوں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سیب تاجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس سے قبل پلوامہ کے نہامہ پانپور میں چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کو ہلاک کردیا۔
وہیں تین روز قبل ضلع شوپیاں کے شیر مال میں راجستھان سے تعلق رکھنے والے ٹرک ڈرائیور شریف خان کو گولی مار کر ہلاک کیا۔