جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی بلاک کی پنچایت بیدار کے لوگوں نے اپنی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر ترقیاتی کاموں میں غریب عوام کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
جہانگیر احمد تانترے نے نمائندہ سے بات کرتے ہوے کہا کہ منڈی تحصیل کی تمام پنچایتوں میں پنچایت بیدار کی غریب عوام اپنے حقوق سے محروم ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ تین بھائی ہیں لیکن ایک کا نام بھی پردھان منتری آواس یوجنا کی فہرست میں شامل نہیں ہے، متعدد دفعہ سرپنچ حلقہ پنچایت سے استدعا کی لیکن وہ بھی ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت ایک کمرے پر مشتمل ایک آشیانہ ہے وہ بھی گرنے کے قریب ہے، اس کے علاوہ بھائی نذیر احمد تانترے نے بتایا کہ سرپنچ کے گھر کے چار نام پردھان منتری آواس یوجنا فہرست میں شامل ہیں، لیکن غریب اور مستحقین لوگوں کا ایک بھی نام شامل نہیں کیا گیا ہے۔
غلام احمد کا کہنا تھا کہ میں غریب ہوں، میری تین بچیاں ہیں جس میں سے ایک معذور بھی ہے لیکن جب پی ایم وائی مکان لے لیے سرپنچ کو کہتے ہیں تو وہ وارڈ ممبر کے پاس جانے کے لیے کہتے ہیں لیکن وارڈ ممبر بھی ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں۔
انھیں نے وارڈ ممبروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کسی قسم کے ترقی کی اسکیم آتی ہے، وہ صرف اپنے ہی ووٹروں کو دیا جاتا ہے، شائد ہمیں اسی وجہ سے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت کوئی فائدہ نہیں دیا جاتا کیونکہ ہم غریب ہیں اور ہم غریبوں کے پاس رشوت کے پیسے نہیں ہوتے ہیں۔
اس حوالے سے غلام احمد شیخ، غلام قادر شیخ، عبدالاحد، عبدالغفار، محمد اکبر اور محمد اسد اللہ غلام محی الدین شیخ نے الزام عائد کیا کہ پی ایم اے وائی اسکیم کے اصل مستحقین کو نظر انداز کیا گیا ہے اس لیےضلع انتظامیہ اس معاملہ کی سنجیدگی سے تحقیقات کرے، ان کے علاوہ یار محمد تانترے اور سماجی کارکن تنویر احمد تانترے نے بھی سخت الفاظ میں پنچایت نمائندگان پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کمیٹی تشکیل دیکر جلد سے جلد معاملہ کی تحقیقات کی جائے۔