منڈی: جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ تحصیل منڈی ہیڈ کوارٹر سے چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع گاؤں اڑائی کی چار کلو میٹر تک کی روڈ عوام کے لئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ مسلسل مطالبات کے بعد اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا لیکن وہ تارکول بھی صرف پندرہ سے بیس دنوں میں اکھڑ گیا اور سڑک کی حالت پہلے سے بدتر ہوگئی۔ یہ سڑک تین پنچائیتوں پر مشتمل ہے جس کی آبادی قریب اٹھارہ ہزار کے قریب ہے۔
یاد رہے یہ سڑک 2014 کے طوفان کی نظر ہوگئی تھی۔ جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔ جس کی وجہ سے عوام گوناگوں پریشانیوں سے دوچار ہے۔ اس حوالے سے مقامی لوگوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعدد مرتبہ اس معاملہ کو انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کے سامنے اٹھایا گیا۔ جس کے بعد اگرچہ یہاں تارکول بچھایا گیا تاہم غیر معیاری ہونے کے سبب یہ تارکول چند ہی دنوں میں اکھڑ گیا۔ جس کے بعد پھر سے اڑائی گاؤں جانے والی سڑک کی حالت جوں کی توں بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکیدار کو اس کا ٹینڈر دیا گیا تھا اُس نے کریٹ ورک و دیگر کام کو ادھا ادھورا چھوڑ دیا ہے۔ Dilapidated Mandi Road
مقامی لوگوں نے کہا کہ یہاں متعدد جگہوں سے سڑک کھسک چکی ہے جس سے کوئی بھی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے۔ اور اس گاؤں سے آنے جانے والے راہگیروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے متعلقہ محکمہ کے حکمِ بالہ اور ضلع انتظامیہ پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس بھی ٹھیکیدار کو اس سڑک کا ٹینڈر ہوا ہے اُس کی 'لائے بلٹی' واگزا کی جائے اور جلد از جلد اس سڑک کا مرمتی کام پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ تاکہ لوگوں کی جانوں کا تحفظ ہوسکے اور انہیں راحت مل سکے۔ Dilapidated Mandi Road
یہ بھی پڑھیں : پونچھ: 'صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی'