پونچھ: جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کے بفلیاز علاقہ کے ساونی گاؤں میں نو روز قبل فوجی گاڑی پر عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر حملہ کیا جس کے بعد ڈھیرہ گلی بفلیاز رابطہ سڑک کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا تھا۔ یہ سڑک مغل شاہرہ کے ساتھ راجوری کے مختلف علاقہ جات کو جوڑنے کا واحد راستہ ہے جس کو ڈھیرہ گلی کے جنگلاتی علاقے میں چل رہے سرچ آپریشن کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم حملے کے بعد نو دنوں تک بند رہنے والی اس رابطہ سڑک کو آج صبح آمدورفت کے لیے بحال کر دیا گیا۔ وہیں سرچ آپریشن نو دنوں سے مسلسل جاری ہے۔
معمول کے مطابق ڈھیرہ گلی میں آرمی چیک پوسٹ پر چیکینگ کے بعد گاڑیوں کو آنے جانے دیا جا رہا ہے۔ سرچ آپریشن کے دوران اس سڑک کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند رکھا گیا تھا۔ تاہم سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے لیکن سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت کو بحال کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ اب بھی دیر شام کے بعد کسی بھی گاڑی کو آمدورفت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈھیرہ گلی کے جنگلاتی علاقہ میں ہونے والے اس واقعے کے بعد لوگوں میں کافی ڈر کا ماحول بنا ہوا ہے۔ بیشتر لوگ اب سڑک کا استعمال کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں۔ کیوں کہ یہاں ایسا واقعہ تقریباً 20 برسوں کے بعد ہوا ہے۔ عسکریت پسندوں کے حملے اور پھر حراست میں تین شہریوں کی موت کے بعد سے لوگوں میں اب کافی ڈر کا ماحول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ میں تین شہری ہلاک، زیر حراست تشدد کا الزام، سرچ آپریشن جاری