پونچھ: جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نزدیک دو روز قبل فوج کی جانب سے گرفتار کیا گیا ’’درانداز‘‘ ایک افغان شہری ہیں جو جسمانی طور پر کمزور بتایا جا رہا ہے۔ آفیشلز نے بتایا کہ ’’تقریباً 20 سال کی عمر کے عبد الواحد کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کا رہائشی ہے، تاہم عبد الواحد ایک افغان شہری ہے اور غیر دانستہ طور پر ہندوستانی سرحد میں داخل ہوا تھا۔ فوج نے اسے پیر کے روز بالاکوٹ سیکٹر میں سرحدی باڑ کے نزدیک دبی بسونی نامی گاؤں سے حراست میں لے لیا تھا۔‘‘
سرکاری ذرائع کے مطابق ’’وحید کو منگل کی رات دیر گئے فوج نے پولیس کے حوالے کیا۔ حراست میں لیے گئے شخص کی شناخت افغانستان کے ایک شہری کے طور پر ہوئی ہے۔ اس سے پوچھ گچھ جاری ہے اور اس کے ہندوستان میں داخل ہونے کے ارادوں اور وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے اس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔‘‘ ذرائع نے مزید کہا کہ حراست میں لیے گئے افغان شہری کی تحویل سے کوئی مجرمانہ مواد برآمد نہیں ہوا ہے۔ تاہم حکام نے بتایا کہ اس کے پاس سے کچھ پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ پہلا موقع ہے کہ پونچھ کے سب ڈویژن مینڈھر میں ایل او سی پر کسی افغان شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: PaK Resident Arrested in Poonch: لائن آف کنٹرول پر پاکستانی شہری گرفتار
حکام نے مزید بتایا کہ پوچھ گچھ کے بعد فوج نے عبد الواحد کو قانونی کارروائیوں کی تکمیل کے لیے پونچھ پولیس کے سپرد کر دیا۔ اس ضمن میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے جس میں فوجی اہلکار (حراست میں لیے گئے) معذور ’درانداز‘ کو گاڑی سے اترنے میں مدد کر رہے ہیں اور اسے ویڈیو میں فوجی اہلکاروں کو نوجوان کو پولیس اسٹیشن لے جاتے ہوئے صاف دیکھا جا سکتا ہے۔‘‘