منڈی: جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس لگائے جانے کے سرکاری حکم نامے کو لیکر عوام میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ اسی سلسلہ میں سول سوسائٹی منڈی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس حوالے سے سول سوسائٹی کے آرگنائزر عبدالاحد بھٹ نے کہا کہ سرکار کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس لگایا جارہا ہے جو کہ ابھی موضوع وقت نہیں ہے۔ کیونکہ گزشتہ تین سال سے کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے باقی ریاستوں سے زیادہ یو ٹی جموں و کشمیر کے کاروباری ادارے متاثر ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہاں بے روزگاری شرح بہت زیادہ ہوچکی ہے۔ اس وقت سرکار کا یہ فیصلہ لینا عوام کے لیے کسی پریشانی سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو بجلی، پانی کے ماہانہ بِل کی ادائیگی کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے اور لوگوں کے پاس اتنا سرمایہ نہیں کہ اب لوگ سرکار کو بھی مکانوں اور زمینوں کا ٹیکس دیں گے کیونکہ پہلے سے ہی جموں و کشمیر نازک دور سے گزر رہا ہے۔
سول سوسائٹی کے آرگنائزر عبدالاحد بھٹ نے کہا کہ اگر یہ پراپرٹی ٹیکس میونسپل علاقوں میں لاگو بھی کیا تو اس کا سیدھا اثر غریب عوام پر پڑے گا جس کا بوجھ غریب افراد نہیں اٹھا سکتے ہیں لہذا سرکار کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار پراپرٹی ٹیکس میونسپل میں آنے والے علاقوں میں لگا رہی ہے پھر بھی یہ ناانصافی ہے کیونکہ میونسپلٹی میں آنے والے ایسے علاقے بھی ہیں جہاں اس وقت لوگوں نے بینک سے قرضہ لیا ہے اور اپنا روزگار چلارہے ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کے حکم نامے کو جلد از جلد منسوخ کیا جائے اور عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : Manoj Sinha On Property Tax انتہائی کم پراپرٹی ٹیکس لاگو کرنے پر بھی کافی چیخ وپکار دیکھی گئی: منوج سنہا