پونچھ: سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے متعدد پرائمری ہیلتھ سینٹرز میں سنہ2018 میں مقامی ایم ایل اے اور ایم ایل سی کی جانب سے لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایمبولینس فراہم کی گئی تھیں تاکہ منڈی تحصیل کے دور دراز علاقوں کے باشندوں کو کسی بھی ایمرجنسی کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تاہم یہ ایمبولنس گزشتہ کئی ماہ سے بے کار پڑی ہوئی ہیں جن کا فائدہ عوام کو حاصل نہیں ہو پا رہا ہے۔
منڈی تحصیل کے پرائمری ہیلتھ سینٹر پلیرہ میں گزشتہ 10 ماہ سے ایمبولینس ڈرائیور نے تنخواہ واگزار نہ کیے جانے اور ایمبولنس کے ڈیزل اور ضروری کاغذات کے لیے فنڈس واگزار نہ کیے جانے کے سبب ایمبولنس سروس بند کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایمبولینس ڈرائیور جمیل احمد نے کہا کہ ’’اس سے قبل گاڑی کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے ڈیزل وغیرہ فراہم کیا جاتا تھا لیکن گزشتہ کئی ماہ سے محکمہ نے ڈیزل خرچہ بند کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’جب سے ایمبولینس فراہم کی گئی ہے تب سے میری تنخواہ ابھی تک صرف ایک بار ہی واگزار کی گئی ہے۔ اور تنخواہ واگزار نہ کیے جانے کے سبب مجھے مجبورا ایمبولنس سروس بند کرنی پڑی۔‘‘
مزید پڑھیں: Ambulances Defunct in Pulwama: ’ڈرائیوروں کے بغیر ایمبولنس دھول چاٹ رہی ہیں‘
ادھر، اس حوالہ سے بلاک میڈیکل آفیسر منڈی ڈاکٹر نصرت النسا بھٹی نے کہا کہ ایمبولنس فراہم کرنے کے بعد ڈرائیور محکمہ صحت کی جانب سے تعینات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی نسبت سے انہوں نے اعلیٰ حکام سے بات چیت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ابتدائی ایام میں ایمبولینس سروس کے سبب مریضوں کو ایمرجنسی خاص کر عالمی وبا کے دوران کافی راحت نصیب ہوئی تھی تاہم اب عرصہ دراز سے ایمبولنس بے کار پڑی رہنے سے لوگوں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے انتظامیہ سے اس جانب توجہ مرکوز کرتے ہوئے معاملہ کو فوری طور حل کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ ایمبولنس ڈرائیور بھی اپنے اور اہل و عیال کا پیٹ پال سکیں اور لوگوں کو بھی راحت نصیب ہو۔