بھونیشور: اڈیشہ میں افسوسناک ٹرین حادثے کے بعد حکام نے کہا کہ ابھی تک 101 لاشوں کی شناخت ہونا باقی ہے۔ اس ٹرین حادثے میں 275 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ مشرقی وسطی ریلوے کے ڈویژنل ریلوے منیجر رنکیش رائے نے کہا کہ تقریباً 200 لوگ اب بھی اڈیشہ کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ رائے نے کہا کہ حادثے کے دن تقریباً 1100 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ جس میں تقریباً 900 افراد کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ ریاست کے مختلف اسپتالوں میں 200 کے قریب افراد زیر علاج ہیں۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے 275 افراد میں سے 101 لاشوں کی شناخت ہونا باقی ہے۔
بتا دیں کہ اس حادثے کو ٹرپل ٹرین کی ٹکر کے نام سے بھی جانا جا رہا ہے، جس میں دو مسافر ٹرینیں اور ایک مال بردار ٹرین آپس میں ٹکرا گئی۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد پورا ملک صدمے میں ہے اور ریلوے کی سکیورٹی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ بھونیشور میونسپل کارپوریشن کے کمشنر وجے امرت کولانگے نے کہا کہ بھونیشور میں رکھی گئی کل 193 لاشوں میں سے 80 لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ 55 میتوں کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ بی ایم سی کے ہیلپ لائن نمبر پر 200 سے زیادہ کالیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاشوں کی شناخت کے بعد انہیں لواحقین کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Odisha Train Accident ریلوے کے سیفٹی کمشنر نے اوڈیشہ کے بالاسور ٹرین حادثے کی جانچ شروع کی
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب شالیمار-چنئی کورومنڈل ایکسپریس ایک اسٹیشنری گڈز ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ اس کے بعد یسونت پور سے ہاوڑہ جانے والی ہاوڑہ ایکسپریس تیز رفتاری سے متاثرہ کوچوں سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں مزید پٹری سے اتر گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو گراؤنڈ زیرو سے بالاسور حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے زخمیوں سے بھی ملاقات کی جو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ حادثے کی جگہ کے لیے دہلی روانہ ہونے سے پہلے پی ایم مودی نے اس پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔