انگول (اڈیشہ): ضلعی عدالت نے ایک 29 سالہ شخص کو 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اسے عصمت دری کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ لیکن، جس لڑکی کے ساتھ اس نے عصمت دری کی وہ اب اس کی بیوی ہے۔ عصمت دری کی شکایت اس وقت کی گئی جب لڑکی نابالغ تھی۔ اس لیے اسے POCSO ایکٹ کے تحت سزا دی گئی ہے۔Man gets 20 yrs in Jail for Raping a Minor
جنوری 2021 میں لڑکی کے گھر والوں نے اس معاملے کی شکایت کی تھی۔ پولیس کے مطابق بنارپل علاقہ کی رہائشی لڑکی نے الزام لگایا کہ ایک نوجوان نے شادی کے بہانے اس کے ساتھ تعلقات استوار کئے۔ دونوں 2016 سے رابطے میں تھے۔ لڑکی کے مطابق بعد میں نوجوان نے شادی سے انکار کر دیا۔ اس کے انکار کے بعد گھر والوں نے زیادتی کا مقدمہ درج کرایا۔Man gets 20 yrs in Jail for Raping a Minor
پولیس نے اس کیس کی بنیاد پر لڑکے کو گرفتار کر لیا۔ عدالت نے اسے جیل بھیج دیا۔ تقریباً سات ماہ جیل میں رہنے کے بعد نوجوان کو ضمانت مل گئی۔ تب تک لڑکی بالغ ہو چکی تھی۔ اس کے بعد دونوں نے شادی کر لی۔
تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اس طرح کے جرائم متاثرہ کے دماغ پر گہرا زخم چھوڑتے ہیں، اس لیے نوجوانوں کو رعایت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے نوجوان کو 20 سال قید اور 10 ہزار جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
نوجوان کے وکیل رابندر ناتھ پٹنائک نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔
لڑکی نے کہا، 'ہم دونوں کچھ سالوں سے محبت میں ہیں۔ میں اس سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن میرے گھر والے نہیں مانے۔ خاندانی دباؤ پر میں اس کے خلاف مقدمہ درج کرائی۔ جس کے لیے وہ جیل بھی گئے۔ اب میں اپنے شوہر کو اپنے گھر واپس چاہتی ہوں۔ میرا شوہر بے قصور ہے۔