ریاست اڈیشہ کے قبائلی گاؤں سوری ساہی میں ہلاک جوڑے کی شناخت بسنتی بالمچ اور کیلاش بالمچ کے طور پر کی گئی۔ جاج پور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چرن سنگھ مینا نے بتایا کہ ضعیف جوڑے کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کےلیے بھیج دیا گیا ہے۔
کالنگا نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا اور اس سلسلہ میں تحقیقات کی جارہی ہے جبکہ چرن سنگھ مینا نے بتایا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
قبل ازیں 15 جون کو ایک 29 سالہ شخص نے 60 سالہ خاتون پر ڈائن ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے بچہ کی موت کا ذمہ دار سمجھ رہا تھا نے مبینہ طور اس خاتون کا گلا کاٹ کر ہلاک کردیا اور بعد میں جسم سے الگ کئے گئے سر کو پولیس اسٹیشن لاکر خود کو پولیس کے حوالہ کردیا تھا۔
ریاستی حکومت نے جادو سے متعلق جرائم کی روک تھام کےلیے 2013 میں وٹچ ہنٹنگ ایکٹ (Witch-Hunting Act) نافذ کیا تھا لیکن اس کے باوجود ایسے کیسز میں کمی نہیں آئی ہے۔
بہار، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کے بعد کالے جادو اور ڈائن سے متعلق قانون نافذ کرنے والی چوتھی ریاست بننے کے باوجود بھی اڈیشہ میں توہم پرستی کا راج ہے اور ہر سال اس لعنت کی وجہ سے متعدد افراد کا قتل کیا جاتا ہے۔