بھونیشور: ریاست اڈیشہ کے بالاسور ضلع کے بہنگا اسٹیشن پر المناک ٹرین حادثے میں اب تک تقریبا 288 سے زائد مسافر ہلاک جبکہ 1000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، تاہم اب صورتحال بحال ہورہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ تقریبا 51 گھنٹے بعد ڈاؤن لائن پر ریل خدمات بحال کر دی گئی۔ اتوار کو رات دس بجے کے قریب ایک مال گاڑی ڈاون لائن پر آہستہ آہستہ گزری۔ مال گاڑی کوئلہ لاد کر ہلدیہ کے لئے روآنہ ہوگئی ہے۔ اس موقع پر ریلوے کے وزیر اشونی وشنو، ریلوے بورڈ کے چیئرمین انل کمار لاہوٹی اور تمام سینئر افسران اسٹیشن کے قریب موجود تھے۔
-
#WATCH | Indian Railways has started running passenger trains on the tracks which were affected due to #TrainAccident in Odisha’s Balasore pic.twitter.com/E9NTCv1ieO
— ANI (@ANI) June 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Indian Railways has started running passenger trains on the tracks which were affected due to #TrainAccident in Odisha’s Balasore pic.twitter.com/E9NTCv1ieO
— ANI (@ANI) June 5, 2023#WATCH | Indian Railways has started running passenger trains on the tracks which were affected due to #TrainAccident in Odisha’s Balasore pic.twitter.com/E9NTCv1ieO
— ANI (@ANI) June 5, 2023
اپ لائن کی مرمت کا کام تاحال جاری ہے۔ اسے آج ٹریفک کے لیے کھولے جانے کا بھی امکان ہے۔ واضح رہے کہ 2 جون شام کے اوقات میں بالاسور ضلع کے بہنگا اسٹیشن پر تین ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے کا المناک حادثہ پیش آیا، جس میں 288 سے زائد افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حادثہ اتنا خطرناک تھا کہ پٹری کا ایک ٹکڑا ٹرین کے نیچے سے اوپر چھت تک گھس گیا۔ مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو نے ٹرین حادثہ کی وجوہات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ المناک ٹرین حادثہ الیکٹرانک انٹرلاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے پیش آیا۔
مزید پڑھیں:۔ Odisha Train Tragedy الیکٹرانک انٹرلاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے ٹرین سانحہ پیش آیا، مرکزی وزیر ریلوے
بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تین ٹرینیں آپس میں ٹکرانے کا حادثہ پیش آیا۔ مقام حادثے پر رسیکیو آپریشن جاری ہے اور ساتھ ساتھ پٹریوں کی مرمت کا کام بھی تا حال جاری ہے۔ گذشتہ روز رات میں ڈاون لائن کو بحال کردیا گیا۔ اس المناک حادثے پر نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی مختلف رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا۔