ETV Bharat / state

اڈیشہ کے 46 فیصد اراکین اسمبلی پر مقدمات درج ہیں

انتخابی واچ ڈاگ ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) اور اڈیشہ الیکشن واچ (او ای ڈبلیو) کی ایک رپورٹ کے مطابق 16ویں اوڈیشہ اسمبلی کے 46 فیصد اراکین اسمبلی کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

اڈیسہ کے 46 فیصد اراکین اسمبلی پر مقدمات درج ہیں
author img

By

Published : May 27, 2019, 9:49 PM IST

Updated : May 27, 2019, 10:56 PM IST


اے ڈی آر کے مطابق 49 اراکین اسمبلی کے خلاف قتل عام، قاتلانہ حملے اور اغوا جیسے سنگین مقدمات درج ہیں۔

اے ڈی آر اور او ای ڈبلیو نے اڈیشہ اسمبلی میں 147 میں سے 146 ایم ایل اے کے خود مختار واقعات کا تجزیہ کیا ہے۔

کانگریس کے امیدوار رمیش چندرا جینا جنہوں نے سناکھیمنڈی کے حلقے سے کامیابی حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اپنے حلف نامے میں 51 مجرمانہ مقدمات ذکر کیا ہے، جن میں قتل اور قتل کرنے کی کوشش وغیرہ شامل ہیں۔
اڈیشیہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بی جے ڈی کے 112 ارکین اسمبلی میں سے 46 ( 41 فیصد)کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ جبکہ 33 کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔
بی جے پی کے 23 اراکین اسمبلی میں سے 14(61فیصد) کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں جبکہ 10 کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔ اسی طرح کانگریس کے 9 اراکین اسمبلی میں سے 6 ( 67 فیصد) کے خلاف فوجداری کا مقدمہ ہے جبکہ 5 کے خلاف سنگین نوعیت کا مقدمہ درج ہے۔

146 نئے منتخب ایم ایل اے میں سے 95 یعنی 65 فیصد کروڑ پتی ہیں جبکہ 2014 اسمبلی انتخابات میں تجزیہ کردہ 147 ایم ایل اے میں سے 76 یعنی 52 فیصد ایم ایل ایز کروڑ پتی ہیں۔


اے ڈی آر کے مطابق 49 اراکین اسمبلی کے خلاف قتل عام، قاتلانہ حملے اور اغوا جیسے سنگین مقدمات درج ہیں۔

اے ڈی آر اور او ای ڈبلیو نے اڈیشہ اسمبلی میں 147 میں سے 146 ایم ایل اے کے خود مختار واقعات کا تجزیہ کیا ہے۔

کانگریس کے امیدوار رمیش چندرا جینا جنہوں نے سناکھیمنڈی کے حلقے سے کامیابی حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اپنے حلف نامے میں 51 مجرمانہ مقدمات ذکر کیا ہے، جن میں قتل اور قتل کرنے کی کوشش وغیرہ شامل ہیں۔
اڈیشیہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بی جے ڈی کے 112 ارکین اسمبلی میں سے 46 ( 41 فیصد)کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ جبکہ 33 کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔
بی جے پی کے 23 اراکین اسمبلی میں سے 14(61فیصد) کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں جبکہ 10 کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔ اسی طرح کانگریس کے 9 اراکین اسمبلی میں سے 6 ( 67 فیصد) کے خلاف فوجداری کا مقدمہ ہے جبکہ 5 کے خلاف سنگین نوعیت کا مقدمہ درج ہے۔

146 نئے منتخب ایم ایل اے میں سے 95 یعنی 65 فیصد کروڑ پتی ہیں جبکہ 2014 اسمبلی انتخابات میں تجزیہ کردہ 147 ایم ایل اے میں سے 76 یعنی 52 فیصد ایم ایل ایز کروڑ پتی ہیں۔

Intro:New Delhi: As many as 67 (46%) of 146 MLAs of 16th Odisha Assembly are facing criminal charges, according to a report by election watchdog Association of Democratic Reforms (ADR) and Odisha Election Watch (OEW).

According to ADR, 49 MLAs have declared serious criminal cases including cases related to murder, attempt to murder and kidnapping. Among them 2 MLAs have declared cases related to murder while 11 MLAs have declared cases related to attempt to murder.

The ADR and OEW have analysed the self-sworn affidavits of 146 MLAs of 2019 out of 147 in the Odisha Assembly.

Congress candidate Ramesh Chandra Jena who won from Sanakhemundi constituency has declared 51 criminal cases against himself, including cases related to murder, attempt to murder, extortion, etc.

Two MLAs have declared cases related to murder while 11 MLAs have declared cases related to murder.




Body:Among the major parties in Odisha, 46 (41%) out of 112 MLAs from BJD, 14 (61%) out of 23 MLAs from BJP and 6 (67%) out of 9 MLAs from the Congress have declared criminal cases against themselves while 33 (30%) out of 112 MLAs from BJD, 10 (44%) out of 23 MLAs from BJP and 5 (56%) out of 9 MLAs from Congress have declared serious criminal cases against themselves in their affidavits.

Of the 146 newly elected MLAs, 95(65%) are crorepatis while out of 147 MLAs analysed during 2014 assembly polls, 76 (52%) MLAs were crorepatis.


Conclusion:The average of assets per MLA in Odisha 2019 assembly elections is Rs 4.41 crore. The average asset per MLA for 112 BJD MLAs analysed is Rs 5.08 crores and 23 BJP MLAs have average assets of Rs 1.01 crore and 9 Congress MLAs have average assets of Rs 5.67 crores.

Naveen Patnaik of BJD who contested from Hinjili and Bijepur constituencies is among the top three MLAs in Odisha assembly with highest assets. He declared 63 crore worth of assets in his affidavit.
Last Updated : May 27, 2019, 10:56 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.