ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی ممبرا میں مصنوعی تالاب نما ڈیم میں تفریح کرنے گئے نوجوان کی ڈوبنے سے موت ہوگئی۔
اس حادثہ کے بعد ممبرا اور اطراف کے علاقے میں رہائش پذیر افراد میں زبردست سراسیمگی پھیل گئی ہے۔
واضح رہے کہ ممبرا شہر میں آبی قلت کو دیکھتے ہوئے سنہ2009 میں ممبرا کے پہاڑوں کے دامن میں محمکہ جنگلات کی منظوری کے بعد تھانے ضلع کلکٹر کے فنڈ سے ایک مصنوعی تالاب نما ڈیم تعمر کیا گیا جس کا مقصد تھا کہ پہاڑوں سے بارش کے گرنے والے پانی کو اس مصنوعی تالاب نما ڈیم میں اسٹور کیا جائے گا، جس سے شہر کے کنویں اور بوریل کی سطح آب میں اضافہ ہوگا، لیکن یہ ڈیم اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکا کیوں کہ بارش ختم ہوتے ہی اس مصنوعی تالاب کا پانی بھی ختم ہوجاتا ہے۔ صرف بارش کے دوران مقامی افراد لطف اندوز ہونے، سیر وتفریح کرنے اور کئی نوجوان تیراکی کرنے آنے لگے لیکن یہاں کسی سیفٹی وال یا سکیوریٹی نہ ہونے کے باعث ہر برس نوجوانوں کی ڈوبنے سے موت ہوجاتی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں چند نوجوانوں کا گروپ تیراکی کرنے اس تالاب میں پہنچا تھا جس میں 20 سالہ سمیر عرفان خان نامی نوجوان جو ممبرا کے امرت نگر درگاہ روڈ کا رہنے والا تھا، تیراکی کے دوران ڈوب کر ہلاک ہوگیا ۔
اس حادثہ کی اطلاع پر رکن اسمبلی نرنجن ڈاؤکھرے، مہیلا مورچہ کی صدر ردا شیخ ، سکندر خان و دیگر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈیم کی کلکٹر کے ذریعہ جانچ کرائی جائے گی اگرچہ یہ فائدہ مند ہے تو ٹھک وگرنہ اسے بند کرا دیا جائے یا اسکے اطراف میں سخت سکیورٹی لگائی جائے۔