ہر کوئی عید کی خوشیوں میں مصروف ہے۔ مبارکبادی کا سلسلہ جاری ہے، لیکن اورنگ آباد شہر کے غیور نوجوانوں نے دوسروں کا پیٹ بھر کر ان تک شیر خورمہ اور کھانا پہنچا نے کے لیے اپنی خوشیاں قربان کردی۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ عید کی حقیقی خوشی تو دوسروں کے آنسو پو نچھنے میں ہیں اور لاک ڈاؤن کے دوران وہ پچھلے ایک مہینے سے یہی کوشش کررہے ہیں کہ کوئی بھوکا نہ رہے۔
'گھر گھر ڈبہ ہر گھر سے ڈبہ' اس عنوان کے تحت مستحق افراد تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
چاند رات اور عید کے روز ہر کوئی نماز عید کی تیاریوں میں مصروف تھا لیکن سماجی کارکن اسماعیل نانا اور ان کے ساتھی شیر خورمہ اور کھانا بنارہے تھے۔ ان کے پاس کوئی بڑی ٹیم نہیں ہے لیکن مقصد بہت بڑا ہے۔ وہ یہ کہ بستی میں کوئی عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہ جائے اس لیے پانچ سو خاندانوں تک شیرخورمہ پہنچایا گیا۔ اس ٹیم کے رضا کاروں کا کہنا ہیکہ لاک ڈاؤن کے دوران اب فاقہ کشی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
مزید پڑھیں:
کاروبار بند ہونے کے باوجود خدمت خلق کا جذبہ موجزن
پورے رمضان سینکڑوں افراد کو ایک وقت کا کھانا پہنچانے والے ان رضا کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک لاک ڈاؤن رہے گا وہ یہ کام کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اب صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ لینے والے ہاتھ بڑھ رہے ہیں اور دینے والے ہاتھ کم ہورہے ہیں۔ ایسے حالات میں اگر صاحب ثروت افراد آگے نہیں آئے تو حالات سنگین رخ اختیار کرسکتے ہیں۔