ETV Bharat / state

اورنگ آباد میں دو روزہ نوجوان اردو قلمکار کانفرنس

Young Urdu Witers Conference ساہتیہ اردو اکیڈمی دہلی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یونیورسٹی شعبہ اردو کی جانب سے نئے قلم کاروں کے لیے دو روزہ ادبی پروگرام نوجوان اردو قلمکار کانفرنس منعقد کیا گیا۔اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں قلم کاروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

اورنگ آباد میں دو روزہ نوجوان اردو قلمکار کانفرنس
اورنگ آباد میں دو روزہ نوجوان اردو قلمکار کانفرنس
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 5, 2024, 7:06 PM IST

اورنگ آباد میں دو روزہ نوجوان اردو قلمکار کانفرنس

اورنگ آباد:کسی شہہ پارے کی تخلیق کوئی آسان کام نہیں لکھنا ایک عبادت ہے۔اس کیلئے قلمکار کو غور و فکر اور سنجیدہ سوچ ضروری ہوتی ہے کیونکہ صرف معلومات کو تخلیق نہیں کہا جاتا۔ ادبی تحریر کیلئے اپنے آپ کو تلف کرنا پڑتا ہے، تب جا کر ایک شہ پارہ تخلیق پاتا ہے۔ لہذا نئے قلمکاروں اپنے آپ کو منوا نے کیلئے غور و فکر اور مطالعہ کی شدید ضرورت چاہیے ہے۔ اس طرح کا مشورہ ساہتیہ اکادمی نئی دہلی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یونیورسٹی شعبہ اُردو کے باہمی اشتراک سے منعقدہ نوجوان اُردو قلمکار کانفرنس پروگرام میں کہا گیا۔

ساہتیہ اکاڈمی نئی دہلی اور بامو شعبہ اُردو کے باہمی اشتراک سے منعقدہ نوجوان اُردو قلمکار کانفرنس یونیورسٹی کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سیمینار ہال میں منعقدہ کی گئی ہے۔ ابو ظہیر ربانی نے کہا کہ دنیا میں جتنے انقلاب آئے ہیں وہ نو جوانوں نے برپا کیے ہیں اسی لحاظ سے نوجوان قلم کار کوئی انقلابی شخصیت سے کم نہیں۔ تاہم انھیں اپنی اہمیت کو سمجھنے اور اس کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر خطاب میں مہمانان نے کہا کہ اُردو ادب میں نئے قلم کاروں کی آمد حوصله افزاء اور خوش آئند ہے تاہم نئے قلم کاروں کو اس میدان میں اپنا لوہا منوانے کیلئے سنجیدہ غور و فکر درکار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ لکھنے کو عبادت کا درجہ حاصل ہے، لیکن کوئی تحریر اُسی وقت عبادت کہلائے گی، جب کافی غور و فکر کے بعد اُسے تیار کیا گیا ہو، جس میں انسانی مسائل کی عکاسی ہو جس میں عام انسان کے درد کا درماں ہو۔

یہ بھی پڑھیں؛دسویں اور بارہویں جماعت میں کامیاب طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا

اس دو روزہ کانفرنس کا افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر انتخاب حمید خان کے علاوہ ابو ظہیر ربانی رکن اُردو مشاورتی بورڈ ساہتیہ اکادمی دہلی، ممتاز فکشن نگار نور الحسنین معروف فکشن نگار رحمن عباس، ڈاکٹر کیرتی مالتی جاؤ لے و دیگر شخصیات موجود تھیں ۔

اورنگ آباد میں دو روزہ نوجوان اردو قلمکار کانفرنس

اورنگ آباد:کسی شہہ پارے کی تخلیق کوئی آسان کام نہیں لکھنا ایک عبادت ہے۔اس کیلئے قلمکار کو غور و فکر اور سنجیدہ سوچ ضروری ہوتی ہے کیونکہ صرف معلومات کو تخلیق نہیں کہا جاتا۔ ادبی تحریر کیلئے اپنے آپ کو تلف کرنا پڑتا ہے، تب جا کر ایک شہ پارہ تخلیق پاتا ہے۔ لہذا نئے قلمکاروں اپنے آپ کو منوا نے کیلئے غور و فکر اور مطالعہ کی شدید ضرورت چاہیے ہے۔ اس طرح کا مشورہ ساہتیہ اکادمی نئی دہلی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یونیورسٹی شعبہ اُردو کے باہمی اشتراک سے منعقدہ نوجوان اُردو قلمکار کانفرنس پروگرام میں کہا گیا۔

ساہتیہ اکاڈمی نئی دہلی اور بامو شعبہ اُردو کے باہمی اشتراک سے منعقدہ نوجوان اُردو قلمکار کانفرنس یونیورسٹی کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سیمینار ہال میں منعقدہ کی گئی ہے۔ ابو ظہیر ربانی نے کہا کہ دنیا میں جتنے انقلاب آئے ہیں وہ نو جوانوں نے برپا کیے ہیں اسی لحاظ سے نوجوان قلم کار کوئی انقلابی شخصیت سے کم نہیں۔ تاہم انھیں اپنی اہمیت کو سمجھنے اور اس کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر خطاب میں مہمانان نے کہا کہ اُردو ادب میں نئے قلم کاروں کی آمد حوصله افزاء اور خوش آئند ہے تاہم نئے قلم کاروں کو اس میدان میں اپنا لوہا منوانے کیلئے سنجیدہ غور و فکر درکار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ لکھنے کو عبادت کا درجہ حاصل ہے، لیکن کوئی تحریر اُسی وقت عبادت کہلائے گی، جب کافی غور و فکر کے بعد اُسے تیار کیا گیا ہو، جس میں انسانی مسائل کی عکاسی ہو جس میں عام انسان کے درد کا درماں ہو۔

یہ بھی پڑھیں؛دسویں اور بارہویں جماعت میں کامیاب طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا

اس دو روزہ کانفرنس کا افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر انتخاب حمید خان کے علاوہ ابو ظہیر ربانی رکن اُردو مشاورتی بورڈ ساہتیہ اکادمی دہلی، ممتاز فکشن نگار نور الحسنین معروف فکشن نگار رحمن عباس، ڈاکٹر کیرتی مالتی جاؤ لے و دیگر شخصیات موجود تھیں ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.