مالیگاؤں کے پڑوسی شہر دھولیہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان عظیم انصاری نے ایک عظیم کارنامہ انجام دیا ہے۔ ٹرانسپورٹ بزنس سے وابستہ عظیم نے حرم شریف کا ایک چھوٹا ماڈل تیار کیا ہے جس کی تعریف ملک و بیرون ممالک میں بھی کی جارہی ہے۔
حال ہی میں انہیں پڑوسی ملک پاکستان سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ عالم دین مولانا طارق جمیل اور مفتی طارق مسعود نے ویڈیو کال کرکے اس کام کے لیے مبارک باد پیش کی اور دعاؤں سے نوازا۔
عظیم انصاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'سنہ 2018 میں جب وہ عمرہ کے لیے گئے ہوئے تھے تب انہوں نے وہاں دیکھا کہ اکثر لوگوں کو حج کے چند ارکان ادا کرنے میں کافی دشواری پیش آرہی ہے خاص کر بزرگ اور غیر تعلیم یافتہ افراد اس تعلق سے بے چین نظر آئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ان کے دل میں خیال آیا کہ وہ حرم شریف کا ایک ماڈل تیار کرکے شہر کے ایک حج تربیتی کلاس کو وقف کر دیں گے۔'
عظیم انصاری نے بتایا کہ 'اس ماڈل کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ جب شہر میں یہ ماڈل موجود ہوگا تب علما اس کے ذریعے عازمین حج کو تمام ارکان ادا کرنے کی معلومات بآسانی دے سکیں گے اور مقدس مقامات کی زیارت سے متعلق تربیت دینے میں بھی کافی آسانی ہوگی۔'
آپ کو بتا دیں کہ جب انہوں نے حرم شریف کا ایک چھوٹا سا ماڈل تیار کیا اور اس کی ویڈیو وائرل ہو گئی تو حج کمیٹی آف انڈیا کے (ممبئی حج ہاوس) کے ذمہ داران نے ان سے اس ماڈل کو حج ہاوس کی خدمت میں دینے کی اپیل کی۔
اس کام کے لیے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے عظیم انصاری کو اعزاز سے نوازا۔
یہ بھی پڑھیں: لکڑی سے تاریخی ورثوں کا نمونہ بنانے کا حیرت انگیز کارنامہ
اس کے بعد عظیم انصاری نے تقریباً ساڑھے دس فٹ کا دوسرا ماڈل تیار کیا ہے اور اس ماڈل کو دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ عظیم انصاری نے اب مسجد نبوی کا ماڈل بنانا شروع کر دیا ہے۔ ان کا ارادہ ہے کہ عید میلاد النبی تک اسے منظر عام پر لایا جاسکے۔'
عظیم انصاری نے یہ ماڈل انٹرنیٹ اور گوگل میپ کے سہارے تیار کیا ہے، یہ ماڈل سائز میں تو چھوٹا ہے لیکن تمام مقامات اور عمارت عین حقیقت کے مطابق تیار کئے گئے ہیں اور وہ خالص خدمت خلق کے جذبے سے عازمین حج کے لیے یہ کام انجام دے رہے ہیں۔