مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں گذشتہ شب آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل کے پاس ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ اس معاملے کی تفصیلات کے مطابق مالیگاؤں سے گزرنے والی سپت سرنگی گڑھ کی یاترا پر جانے والے افراد میں سے کچھ اوباش نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایس ایس موبائل دکان اور اطراف کی دکانوں پر اچانک پتھراؤ شروع کردیا، جس کے سبب ایس ایس موبائل اور اطراف کی دیگر دکانوں کے شیشے پوری طرح سے ٹوٹ پھوٹ گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق یاترا پر جانے والوں میں سے کچھ نوجوانوں کا ہجوم بھگوا جھنڈے اور ڈی جے کے ساتھ ناچتے گاتے نعرہ لگاتے ہوئے گزر رہا تھا۔ آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل کے پاس پہنچتے ہی اس ہجوم نے اچانک دکانوں پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا اور پتھراؤ کرنے کے بعد وہ خواتین اور بچوں کے گروپ میں شامل ہو رہے تھے، تاکہ یہ اندازہ لگانا مشکل ہوجائے کہ پتھر کس سمت سے آرہا ہے۔ پتھراؤ کے سبب کئی دکانوں کو زبردست نقصان پہنچا اور کچھ دکاندار بھی زخمی بتائیں جارہے ہیں۔
اس واقعہ کے بعد پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے فوری طور پر حالات کو قابو میں کرلیا، جس کی وجہ سے یہ معاملہ تشدد کی شکل اختیار نہیں کرسکا۔ اس واقعے کے بعد رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے ایک مقامی اخبار کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ شاید سیاسی جماعتوں نے اپنی پالیسی بدل لی ہے اور حالات کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس کا فائدہ برسراقتدر پارٹی کو ہوگا یہ پھر مہاراشٹر مہاوکاس اگھاڑی کو یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے مہاراشٹر اور دیگر کئی شہروں کو آگ میں جھونک جارہا ہے۔ کچھ اس طرح کے حالات مالیگاؤں میں بھی بنائے گئے۔ لیکن مالیگاؤں کے عوام نے اپنے جذبات پر قابو رکھا اور اپنے عبادت میں مصروف رہے جو کہ قابل تعریف ہے اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پولیس کے اعلی افسران سے ملاقات کرکے خاطیوں پر کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے شہریان سے خاص طور پر نوجوانوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: Stone Pelting in Aurangabad کراڑ پورہ تشدّد میں گولی لگنے سے ایک شخص کی موت