اس احتجاج میں صرف خواتین کو ہی مدعو کیا گیا، اس احتجاج میں خاتوں لیڈر سپریہ سلے بھی انکی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے یہاں حاضر ہوئیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مت شاہ کے بیچ میں شاید تال میل نہیں ہو پا رہا ہے۔ اسی لئے این آر سی اور سی اے اے کو لیکر دونوں کی باتیں جدا ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے جو مہاراشٹر کی عوام چاہتی ہے، وہی اس ریاست کی حکومت بھی کرے گی۔
سابق رکن اسبملی اور موجودہ ایم آئی ایم لیڈر فیاض احمد خان نے کہا کہ حکومت آر ایس ایس کے نظریہ کے ساتھ چل رہی ہے، اس لئے ہماری آواز اس گونگی بحری سرکار تک پہنچے یا نہ پہنچے، ہمیں ایک ساتھ مل کر اپنی آواز کو بلند کرنا چاہئے تاکہ حکومت بیدار ہو جائے۔
اس احتجاج میں 15 ہزار سے زائد خواتین شامل رہیں، جنہوں نے یہ عہد کیا ہے کہ آنے والے ہر احتجاج میں وہ اسی طرح سے اس قانون کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گی، تاکہ حکومت کو اپنی غلطی کا احساس ہو جائے اور وہ اس قانون کا خاتمہ کرے۔