سنجے راوت نے کہا ہے کہ بہار کے ضلع منگیر میں تاحال تشدد بند نہیں ہوا ہے، لیکن سبھی اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں انتخابات جاری ہیں۔ مونگیر میں دیوی درگا کے وسرجن جلوس کے دوران تشدد پھوٹ پڑا ، جس کے بعد پولیس کی فائرنگ ہوئی جس میں ایک نوجوان ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
راوت نے مزید کہا کہ مونگیر اور اس کے آس پاس بڑے پیمانے پر تشدد جاری ہے۔ تاحال تشدد بند نہیں ہوا ہے لیکن سب اس پر خاموش ہیں، وہ جو خود کو ہندو نواز سمجھتے ہیں اور وہ لوگ جو بہار میں انتخابات لڑ رہے ہیں وہ سب خاموش کیوں ہیں؟
شیوسینا رہنما نے مزید کہا کہ اگر درگا پوجا پر ایسا حملہ یا فائرنگ مہاراشٹر، مغربی بنگال یا کسی دوسری ریاست میں ہوئی ہوتی جہاں اپوزیشن کی حکومت ہے، تو وہاں زبردست ہنگامہ برپا ہوسکتا تھا۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مہاراشٹر میں صدر راج اور مغربی بنگال میں صدر راج کے نفاذ کے لیے اس طرح کا مطالبہ کیا گیا ہوتا۔
راوت نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کے گورنر کو چاہیے کہ وہ بہار کے گورنر کو فون کریں اور انہیں آگاہ کریں کہ آپ فوراً ہی کارروائی کریں۔
سنجے راوت نے مہارشٹر کے گورنر سے یہ بھی پوچھا ہے کہ حکومت سیکولر ہے یا نہیں، انہیں یہ سوال پوچھنا چاہیے۔