ETV Bharat / state

مالیگاؤں: عام مریضوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ - کورونا متاثرین

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں گزشتہ دیڑھ ماہ میں ایک ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں لیکن اس میں محض 31 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ بقیہ تمام لوگ بر وقت طبی امداد نا ملنے کی وجہ سے لقمہ اجل بنے۔

نان کووڈ مریضوں کی اموات کا ذمہ دار کون؟
نان کووڈ مریضوں کی اموات کا ذمہ دار کون؟
author img

By

Published : May 16, 2020, 3:25 PM IST

Updated : May 16, 2020, 6:21 PM IST

گزشتہ دو ماہ سے مالیگاؤں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا لیکن گزشتہ تین روز سے سینکڑوں کی تعداد میں مریض صحتیاب ہوئے اور اب شہر میں کورونا متاثرین کی تعداد سو سے بھی کم ہے۔

ڈاکٹر اخلاق عثمانی، ویڈیو

دو روز قبل ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے مالیگاؤں بچاؤ منچ کے ذمہ داران، رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، حزب اختلاف کے سیاسی رہنماؤں، ڈاکٹرز اور صحافیوں کے ساتھ میٹنگ منعقد کی تھی۔

اس میٹنگ میں ایک شخص نے راجیش ٹوپے سے دو ٹوک بات شروع کی ہی تھی کہ اسے درمیان میں ہی روک دیا گیا اور اس بات کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس معاملہ کی جانچ شروع کی اور مذکورہ شخص سے ملاقات کی جس میں مختلف حقیقت سامنے آئی۔

اس شخص کا نام ڈاکٹر اخلاق عثمانی ہے، انہوں نے پورے معاملہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ان کے بھائی سابق کارپوریٹر تنویر عثمانی کا انتقال بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوا، انہیں شہر کی کسی بھی ہسپتال نے ایڈمٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن انتقال کے چار روز بعد ان کی کورونا رپورٹ منفی آئی۔

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی کو شہر کے کسی بھی ہسپتال نے فوری طور پر طبی مدد نہیں دی اور بحالت مجبوری انہیں کورونا متاثرین کے لیے مختص جیون ہسپتال میں داخل کیا گیا لیکن وہاں ونٹیلیٹر لگانے کیلئے کوئی اسٹاف نہیں تھا جبکہ ضروری دوائیں بھی ہسپتال میں دستیاب نہیں تھیں جس کی وجہ سے سابق کارپوریٹر تنویر عثمانی کی موت ہوگئی۔

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے کہا کہ یہ معاملہ صرف ہمارے ساےھ ہی نہیں ہوا بلکہ شہر میں تقریباً بارہ سو سے زائد اموات بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی ہے جس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں اس بات پر سیاست کی جارہی ہے کہ قرنطینہ سینٹر کہاں اور کتنے بیڈ کا بنانا ہے۔ میڈیکل فنڈ کا استمعال غیر ضروری امور کے لیے کیسے کرنا ہے؟

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے کہا کہ 'جب ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے کو انہوں نے حقیقت سے روشناس کرانے کی کوشش کی تو انہیں روک دیا گیا، انھوں نے شہر کے ناکام طبی محکمہ، میڈیکل اسٹاف کی کمی، ونٹیلیٹر اور دیگر ایمرجنسی طبی امداد پر شکایت کی تو انہیں روکا گیا۔

گزشتہ دو ماہ سے مالیگاؤں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا لیکن گزشتہ تین روز سے سینکڑوں کی تعداد میں مریض صحتیاب ہوئے اور اب شہر میں کورونا متاثرین کی تعداد سو سے بھی کم ہے۔

ڈاکٹر اخلاق عثمانی، ویڈیو

دو روز قبل ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے مالیگاؤں بچاؤ منچ کے ذمہ داران، رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، حزب اختلاف کے سیاسی رہنماؤں، ڈاکٹرز اور صحافیوں کے ساتھ میٹنگ منعقد کی تھی۔

اس میٹنگ میں ایک شخص نے راجیش ٹوپے سے دو ٹوک بات شروع کی ہی تھی کہ اسے درمیان میں ہی روک دیا گیا اور اس بات کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس معاملہ کی جانچ شروع کی اور مذکورہ شخص سے ملاقات کی جس میں مختلف حقیقت سامنے آئی۔

اس شخص کا نام ڈاکٹر اخلاق عثمانی ہے، انہوں نے پورے معاملہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ان کے بھائی سابق کارپوریٹر تنویر عثمانی کا انتقال بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوا، انہیں شہر کی کسی بھی ہسپتال نے ایڈمٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن انتقال کے چار روز بعد ان کی کورونا رپورٹ منفی آئی۔

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی کو شہر کے کسی بھی ہسپتال نے فوری طور پر طبی مدد نہیں دی اور بحالت مجبوری انہیں کورونا متاثرین کے لیے مختص جیون ہسپتال میں داخل کیا گیا لیکن وہاں ونٹیلیٹر لگانے کیلئے کوئی اسٹاف نہیں تھا جبکہ ضروری دوائیں بھی ہسپتال میں دستیاب نہیں تھیں جس کی وجہ سے سابق کارپوریٹر تنویر عثمانی کی موت ہوگئی۔

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے کہا کہ یہ معاملہ صرف ہمارے ساےھ ہی نہیں ہوا بلکہ شہر میں تقریباً بارہ سو سے زائد اموات بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی ہے جس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں اس بات پر سیاست کی جارہی ہے کہ قرنطینہ سینٹر کہاں اور کتنے بیڈ کا بنانا ہے۔ میڈیکل فنڈ کا استمعال غیر ضروری امور کے لیے کیسے کرنا ہے؟

ڈاکٹر اخلاق احمد عثمانی نے کہا کہ 'جب ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے کو انہوں نے حقیقت سے روشناس کرانے کی کوشش کی تو انہیں روک دیا گیا، انھوں نے شہر کے ناکام طبی محکمہ، میڈیکل اسٹاف کی کمی، ونٹیلیٹر اور دیگر ایمرجنسی طبی امداد پر شکایت کی تو انہیں روکا گیا۔

Last Updated : May 16, 2020, 6:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.