ممبئی میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کو لیکر ممبئی پولیس کی جانب سے عبادت گاہوں کو نوٹس جاری کر کے انہیں سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ممبئی پولیس نے عبادت گاہوں کو آواز کا پیمانے کے ساتھ ساتھ رات دس بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ کرنے کے لئے کہا لیکن اسی درمیان ممبئی کی مسجد کے زمیداروں نے سپریم کورٹ کے فرمان پر عمل کرنے اور صبح فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر سے نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے The order of the Supreme Court on the Azan issue will be followed۔
صبح کی اذان لاؤڈ اسپیکر سے نہیں دی جائیگی ایسا راج ٹھاکرے کی وارننگ کے بعد نہیں بلکہ سپریم کورٹ کا فرمان ہے اس لئے اس پر عمل کرتے ہوئے مساجد کے زمیداروں نے یہ بات قبول کی ہے۔ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ناگپاڈہ، اگریپاڈہ، بھنڈی بازار اور ممبئی مضافات میں مساجد کے زمیداروں نے نے ممبئی پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فرمان پر ہم سب عمل کریں گے اور صبح فجر کی آذان لاؤڈ اسپیکر سے نہیں دی جائے گی۔
جنوبی ممبئی کے مدنپورہ میں ہری مسجد، مومن پورہ میں واقع اہلحدیث مسجد، ہانڈی والا مسجد سمیت کئی مساجد کے زمیداروں نے اس اہم موضوع پر بات چیت کی جسکے بعد یہ طے پایا گیا کہ مساجد کے ذمہ دار سپریم کورٹ کے ذریعے دے گئے حکم پر عمل کرینگے۔
معلوم ہوکہ راج ٹھاکرے کی وارننگ کے بعد ممبئی پولیس نے عبادت گاہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر کے لئے اجازت لینے اور قانون پر عمل کرنے کے لئے کہا .جس کے بعد مساجد کے ذمہ داروں نے مقامی پولیس تھانے سے رجوع کرتے ہوئے عرضیاں دی ہیں۔ انہیں پولیس کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
ممبئی میں 2400 مندریں ہیں اور 1140 مساجد ہیں لیکن حیرانی اس بات کی کہ لاؤڈ اسپیکر کی اجازت محض 24 مندروں کو ہے جبکہ 950 مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت ملی ہے۔
مزید پڑھیں:
- MNS Workers Booked in Mumbai: لاؤڈ اسپیکر تنازع، ایم این ایس کے کارکنوں کے خلاف کیس درج
Maharashtra Govt To Act against Mosques: ممبئی میں لاؤڈاسپیکر تنازع، 135 مساجد کے خلاف کارروائی - Raj Thakre on Loudspeaker Controversy: راج ٹھاکرے کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
راج ٹھاکرے کی وارننگ کے بعد ممبئی پولیس نے پوری ریاست میں میں 56 لوگوں کے خلاف 8 معاملے درج کئے ہیں جبکہ 600 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور 7000 سے زائد لوگوں کو نوٹس جاری کی گئی۔