ETV Bharat / state

Muslims Situation in The Country ملک میں نفرت کے خاتمے کے لئے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں: فاروق عبداللہ - ملک کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار

ریاست مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبئی میں اسلام جمخانہ میں مولانا آزاد وچار منچ کے زیر اہتمام ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی و سماجی رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے ملک کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ Violence Against Muslims in the country

Muslims Situation in The Country
Muslims Situation in The Country
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 29, 2023, 2:13 PM IST

ممبئی: مولانا آزاد وچار منچ کے تحت منعقدہ پروگرام میں ملک میں مسلمانوں کی سماجی، تعلیمی، اور سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں چند عناصر جمہوریت کا گلا گھوٹنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمیں ان کا مقابلہ کرتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہئیے، تاکہ گزشتہ نو سال سے ملک کو تاریکی کے غار میں دھکیلنے کی کوشش کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اس موقع پر جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلی اور قومی لیڈر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں محبت، برداشت اور تحمل کی ضرورت ہے اور اس درمیان ہمیں تعلیم کی طرف توجہ دینی چاہیےتاکہ نفرت پھیلانے والوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بچوں کی تعلیم سے دوری زوال کا سبب بن رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کو نفرت سے دور ہوکر گفتگو کرنا چاہیے۔ ہمیں نفرت کو مٹانا ہوگا، جدوجہد کرنا چاہیے۔ بھائی چارہ آخری راستہ ہے۔

اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہاکہ مسلمانوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کو بھلا دیا، یعنی مسلمان اپنے محسن کو بھلادیا ہے۔ ان کی خشونت سنگھ نے الیسٹیڈ ویکلی آف انڈیا نے ہفتہ روزہ میں مختلف خطوط میں جواہر لال نہرو کا اپنی بیٹی اندرا گاندھی کو لکھاگیا خط شائع کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ مولانا آزاد علم کا ایک سمندر ہیں اور میں روزانہ ان کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارتا ہوں اور اگر تم کو موقعہ ملے تو ان کے ساتھ وقت گزار کرفیض حاصل کرنا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا آزاد نے9 سال جیل میں گزارے ۔اس درمیان بیوی کی آزادی پر پیرول نہیں لیا ،اور جیل سے رہائی کے بعد اہلیہ کی قبر پر جاکر روئے اور معافی مانگتے رہے۔آزادی کے بعد وزیر تعلیم کا قلم دان دیا گیا اور آئی آئی ٹی اور خلائی سائنس کو فروغ دیا گیا۔ یوپی اور دہلی کے مسلمانوں کو ڈرایا گیا ہے، جو قومیں حق مانگنے سے ڈرجاتی ہیں تو جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔وقت آگیا ہے کہ ہم سب کو کچھ نہ کچھ کرناہوگا۔

ابتداء میں مولانا آزاد وچار منچ کے صدر حسین دلوائی نے کہاکہ اس پریشد کا مقصد اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے اور مسلمانوں کو ان کا حق دلانا ہے۔ اس موقع پر اردو ٹائمز کی مدیر اور مالکن قمرالنساء سعید احمد نے بھی کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ہوش ہے ناخن لیں اور اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں جبکہ سینئر کانگریس لیڈر مبین راعین نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرکے آگے بڑھنا ہے۔ ورشا تائی گائیکواڑ صدر ممبئی کانگریس نے کہاکہ ہمیں مل جل کر نفرت پھیلانے والوں کو 2024 میں شکست دینا ہوگا اور یہ مل جل کر کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی عروج پر، کلیم الحفیظ کا بیان

مہاراشٹر کیڈر کے آئی پی ایس( سبکدوش) اور سابق اسپیشل آئی جی عبدالرحمن نےکہاکہ مسلمانوں کی سیاسی، سماجی اور معاشی حالت کے لیے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ، خفیہ سرکاری ایجنسیوں اور ملک کے قومی الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ہیں۔

ممبئی: مولانا آزاد وچار منچ کے تحت منعقدہ پروگرام میں ملک میں مسلمانوں کی سماجی، تعلیمی، اور سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں چند عناصر جمہوریت کا گلا گھوٹنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمیں ان کا مقابلہ کرتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہئیے، تاکہ گزشتہ نو سال سے ملک کو تاریکی کے غار میں دھکیلنے کی کوشش کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اس موقع پر جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلی اور قومی لیڈر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں محبت، برداشت اور تحمل کی ضرورت ہے اور اس درمیان ہمیں تعلیم کی طرف توجہ دینی چاہیےتاکہ نفرت پھیلانے والوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بچوں کی تعلیم سے دوری زوال کا سبب بن رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کو نفرت سے دور ہوکر گفتگو کرنا چاہیے۔ ہمیں نفرت کو مٹانا ہوگا، جدوجہد کرنا چاہیے۔ بھائی چارہ آخری راستہ ہے۔

اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہاکہ مسلمانوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کو بھلا دیا، یعنی مسلمان اپنے محسن کو بھلادیا ہے۔ ان کی خشونت سنگھ نے الیسٹیڈ ویکلی آف انڈیا نے ہفتہ روزہ میں مختلف خطوط میں جواہر لال نہرو کا اپنی بیٹی اندرا گاندھی کو لکھاگیا خط شائع کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ مولانا آزاد علم کا ایک سمندر ہیں اور میں روزانہ ان کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارتا ہوں اور اگر تم کو موقعہ ملے تو ان کے ساتھ وقت گزار کرفیض حاصل کرنا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا آزاد نے9 سال جیل میں گزارے ۔اس درمیان بیوی کی آزادی پر پیرول نہیں لیا ،اور جیل سے رہائی کے بعد اہلیہ کی قبر پر جاکر روئے اور معافی مانگتے رہے۔آزادی کے بعد وزیر تعلیم کا قلم دان دیا گیا اور آئی آئی ٹی اور خلائی سائنس کو فروغ دیا گیا۔ یوپی اور دہلی کے مسلمانوں کو ڈرایا گیا ہے، جو قومیں حق مانگنے سے ڈرجاتی ہیں تو جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔وقت آگیا ہے کہ ہم سب کو کچھ نہ کچھ کرناہوگا۔

ابتداء میں مولانا آزاد وچار منچ کے صدر حسین دلوائی نے کہاکہ اس پریشد کا مقصد اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے اور مسلمانوں کو ان کا حق دلانا ہے۔ اس موقع پر اردو ٹائمز کی مدیر اور مالکن قمرالنساء سعید احمد نے بھی کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ہوش ہے ناخن لیں اور اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں جبکہ سینئر کانگریس لیڈر مبین راعین نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرکے آگے بڑھنا ہے۔ ورشا تائی گائیکواڑ صدر ممبئی کانگریس نے کہاکہ ہمیں مل جل کر نفرت پھیلانے والوں کو 2024 میں شکست دینا ہوگا اور یہ مل جل کر کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی عروج پر، کلیم الحفیظ کا بیان

مہاراشٹر کیڈر کے آئی پی ایس( سبکدوش) اور سابق اسپیشل آئی جی عبدالرحمن نےکہاکہ مسلمانوں کی سیاسی، سماجی اور معاشی حالت کے لیے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ، خفیہ سرکاری ایجنسیوں اور ملک کے قومی الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.