ETV Bharat / state

'اسمبلی کا اجلاس بلا کر شہریت ترمیمی قانون کو رد کیا جائے'

author img

By

Published : Dec 31, 2019, 11:34 PM IST

مہاراشٹر کانگریس کے نائب صدر اور سابق کابینی وزیر محمد عارف نسیم خان نے آج یہاں کیرالا حکومت کی طرز پر اسمبلی کا اجلاس بلا کر شہری ترمیمی قانون کو رد کرنے کا مہاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔

'اسمبلی کا اجلاس بلا کر شہریت ترمیمی قانون کو رد کیا جائے'
'اسمبلی کا اجلاس بلا کر شہریت ترمیمی قانون کو رد کیا جائے'

اپنے ایک بیان میں نسیم خان نے ملک کی دیگر ریاستوں کے سربراہان سے درخواست کی ہے کہ 'وہ بھی اپنی ریاستوں میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اکثریت کی بنیاد پر مرکزی بی جے پی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے قانون کو رد کرے۔'

نسیم خان نے کیرالا حکومت کے اس قدم کی ستائش کی جس کے تحت کیرالا حکومت نے اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے اس قانون کو رد کرنے کا فیصلہ لیا تھا ۔

انہوں نے مہاراشٹر حکومت سے درخواست کی کہ 'جس طرح سے ادھو ٹھاکرے حکومت نے جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک دن کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے اسی طرز پر اس قانون کو رد کرنے کے لیے ایک اور خصوصی اجلاس طلب کیا جائے اور اسے فوری طور پر رد کیا جائے۔'

نسیم خان کا کہنا ہے کہ 'بی جے پی کی مرکزی حکومت کے ذریعے بنایا گیا یہ قانون صریح طورپر ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا آئین کے منافی ہے اور اس بات کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اس کے باوجود بی جے پی حکومت نے تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے محض اکثریت کی بنیاد پر اس قانون کو منظور کیا ہے۔ '

نسیم خان نے کہا کہ 'اس قانون کے خلاف پورے ملک کے لوگ سڑکوں پر اترکرمخالت کر رہے ہیں جن میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔'

اپنے ایک بیان میں نسیم خان نے ملک کی دیگر ریاستوں کے سربراہان سے درخواست کی ہے کہ 'وہ بھی اپنی ریاستوں میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اکثریت کی بنیاد پر مرکزی بی جے پی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے قانون کو رد کرے۔'

نسیم خان نے کیرالا حکومت کے اس قدم کی ستائش کی جس کے تحت کیرالا حکومت نے اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے اس قانون کو رد کرنے کا فیصلہ لیا تھا ۔

انہوں نے مہاراشٹر حکومت سے درخواست کی کہ 'جس طرح سے ادھو ٹھاکرے حکومت نے جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک دن کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے اسی طرز پر اس قانون کو رد کرنے کے لیے ایک اور خصوصی اجلاس طلب کیا جائے اور اسے فوری طور پر رد کیا جائے۔'

نسیم خان کا کہنا ہے کہ 'بی جے پی کی مرکزی حکومت کے ذریعے بنایا گیا یہ قانون صریح طورپر ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا آئین کے منافی ہے اور اس بات کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اس کے باوجود بی جے پی حکومت نے تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے محض اکثریت کی بنیاد پر اس قانون کو منظور کیا ہے۔ '

نسیم خان نے کہا کہ 'اس قانون کے خلاف پورے ملک کے لوگ سڑکوں پر اترکرمخالت کر رہے ہیں جن میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔'

Intro:Body:

OthersPosted at: Dec 31 2019 6:27PM



اسمبلی کا اجلاس بلاکر شہری ترمیم قانون کو رد کیا جائے :نسیم خان



ممبئی ۳۱؍دسمبر (یو این آئی )مہاراشٹر کانگریس کے نائب صدر اور سابق کابینی وزیر محمد عارف نسیم خان نے آج یہاں کیرلا حکومت کی طرز پر اسمبلی کا اجلاس بلا کر شہری ترمیمی قانون کو رد کرنے کا مہاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں نسیم خان نے ملک کی دیگر ریاستوں کے سربراہان سے درخواست کی ہے کہ وہ بھی اپنی ریاستوں میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اکثریت کی بنیاد پر مرکزی بی جے پی حکومت کی جانب سے منظور کیئے گئے قانون کو رد کرے ۔

نسیم خان نے کیرالا حکومت کے اس قدم کی ستائش کی جس کے تحت کیرالا حکومت نے اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے اس قانون کو رد کرنے کا فیصلہ لیا تھا ۔

انہوں نے مہاراشٹر حکومت سے درخواست کی کہ جس طرح سے ادھو ٹھاکرے حکومت نےجنوری کے پہلے ہفتے میں ایک دن کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے اسی طرز پر اس قانون کو رد کرنے کیلئے ایک اور خصوصی اجلاس طلب کیا جائے اور اسے فوری طور پر رد کیا جائے ۔

نسیم خان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کے ذریعے بنایا گیا یہ قانون صریح طورپر ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا آئین کے منافی ہے اور اس بات کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی حکومت نے تمام اصول وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے محض اکثریت کی بنیاد پر اس قانون کو منظور کیا ہے۔ نسیم خان نے کہا کہ اس قانون کے خلاف پورے ملک کے لوگ سڑکوں پر اترکرمخالت کررہے ہیں جن میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔

یو این آئی الف الف الف


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.