ممبئی:مہاراشٹر حکومت کے زیر اہتمام بال بھارتی شعبے میں اردو مضمون کے لیے کسی بھی ملازم کی گزشتہ کئی برسوں سے تقرری نہیں گئی ہے۔ اس محکمہ میں دوسرے سبھی مضمون سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تقرری کی گئی ہے لیکن اردو سے وابستہ ملازمین کا عہدہ خالی ہے۔ اس سلسلے میں بال بھارتی شبعے کے ڈائریکٹر کے کے پاٹل ھے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ تقرری سے متعلق تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے، متعلقہ افسران سے بات چیت کی جا رہی ہے، جلد ہی اس سلسلے میں مثبت اعلان کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 27 جنوری 1967ء میں کوٹھاری کمیشن کی سفارشوں کے تحت یہ ادارہ قائم کیا۔ اس ادارے کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک پڑھائی جانے والی درسی کتابوں کا معیار بلند کیا جا سکے۔عوام کے لیے ان کتابوں کو مناسب قیمتوں پر مہیا کیا جائے۔ بال بھارتی ایک خود مختار ادارہ ہے جسے پبلک ٹرسٹ ایکٹ 1950ء اور سوسائیٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860ء کے تحت قائم کیا گیا ہے۔یہاں کسی بھی عہدے پر منتخب کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ہی ساری قانونی چارہ جوئی کی جاتی ہے۔
بسا اوقات تعلیمی برس شروع ہو جانے کے بعد بھی طلبہ کو اسکولوں سے درسی کتابیں نہیں مل پاتیں، چنانچہ بال بھارتی نے اپنی درسی کتابیں اپنی ویب سائٹ پر بھی لوڈ کے جاتی ہیں جہاں انہیں بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ پہلی تا آٹھویں جماعت تک درسی کتابیں بال بھارتی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اس وقت آٹھ زبانوں اردو، مراٹھی، انگریزی، ہندی، کنڑ، تیلگو، سندھی اور گجراتی میں یہ کتابیں دستیاب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Banners for Muslim Girls مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں
مہاراشٹر میں اردو طلبہ اور اردو اسکولوں کی خاصی تعداد ہے اور ان اسکولوں میں جو کتابیں ہیں اُن کتابوں اور انکے نصاب کو یہیں سے طے کیا جاتا ہے اُردو ملازمین کے عہدے خالی ہونے کے سبب اردو کے نصاب کو اپگریٹ کرنے میں بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔