ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں واقع مراٹھی پتر کار سنگھ کے ہال میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور انجمن اسلام کی جانب سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اردو کتاب میلے سے متعلق کئی اہم فیصلے لئے گئے۔اس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے قومی کونسل کے اردو کتاب میلہ کے انچارج افسر اجمل سعید نے آغاز میں قومی کونسل کے ڈائریکٹر پروفیسر دھننجے سنگھ کی جانب سے تمام محبان اردو کو اردو کتاب میلے کی کامیابی کی پیشگی مبارکباد دی،اور ان کی جانب سے میلے کی کامیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔
ممبئی میں کئی دنوں سے قیام پذیر اردو کتاب میں لے کے افیسر انچارج اجمل سعید نے اردو کتاب میلوں کی تاریخ اور موجودہ میلے کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی کونسل کی تاریخ کا سب سے کامیاب میلہ ہوگا اور اس میں تقریبا ڈیڑھ سو سے زائد پبلشرز حصہ لیں گے۔ اپ نے ممبئی اور اطراف کی تمام اردو اداروں، تنظیموں اور انجمن اسلام کے علاوہ دیگر ادارے جیسے انجمن خیر الاسلام وغیرہ کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
میلے کے پہلے دن اغاز میں چھ جنوری کو افتتاحی سیشن کی ذمہ داری سنبھالنے والے گل بوٹے ادارے کے ذمہ دار فاروق سید نے میلے کے منتظمین کی جانب سے مہاراشٹر سرکار اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کے شعبہء تعلیم سے جی آر نکلنے پر اظہار مسرت کیا۔اور واضح کیا کہ اس جی آر کی رو سے طلبہ اور اساتذہ کو میلے میں حاضری سے کوئی دقت یا پریشانی نہیں ہوگی۔
انہوں نے افتتاحی پروگرام میں تقریبا دس ہزار طلباء کی شرکت کا ہدف مقرر کیا ہے۔صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی صاحب نے قومی کونسل کے اردو کتاب میلے میں انجمن اسلام کے اشتراک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "انجمن اپنے تمام تر ذرائع وسائل سے اس میلے کو تاریخی کامیابی سے ہمکنار کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی اور اس میں ممبئی کے تمام محبان اردو کا تعاون حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:رام مندر افتتاح سے پہلے مہاراشٹر میں رام کے نام کی سیاست
انہوں نے مزید بتایا کہ اس میلے میں دو مشاعروں کا انعقاد ہوگا، جن میں ایک مشاعرہ نو جنوری کی شام کو ہوگا جس کی ذمہ داری اردو کارواں کی ہے ،اور دوسرا مشاعرہ میلے کے آخری دن 14 جنوری کی شام میں ہوگا جس کی ذمہ داری پاسبان ادب کو سونپی گئی ہے۔اس پریس کانفرنس میں نائب صدر انجمن اسلام ڈاکٹر شیخ عبداللہ ڈاکٹر قاسم امام خاص طور پر شریک تھے۔