مہاراشٹر کے اقتدار میں شیو سینا کی ایک اتحادی، راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر اور ریاست کی سیاست میں ایک اہم کردار نبھانے والے قدآور مراٹھا قائد شرد پوار نے آج شیوسینا کے قبضہ والی ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانت سے فلم اداکارہ کنگنا رناؤت کے ممبئی میں واقع آفس میں کی گئی مسماری کو ایک غیر ضروری اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ کنگنا جیسے لوگوں کو زیادہ تشہیر نہیں دی جانی چایئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے کنگنا رناؤت اور مہاراشٹر میں برسراقتدار شیو سینا کے درمیان زبردست لفظی جنگ چھڑی ہوئی ہے اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف الزامات اور طنز کے تیر برسائے جا رہے ہیں۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اپنے دفتر کے ایک حصے کی مسماری کے بعد کنگنا نے ایک بار پھر ایک متنازعہ ٹوئٹ کیا ۔جس میں اس نے لکھا کہ "یہ میرے لئے محض ایک عمارت نہیں، بلکہ یہ رام مندر ہے۔ آج یہاں بابر آیا ہے اور تاریخ خود کو پھر دوہرا رہی ہے۔ رام مندر ایک بار پھر ٹوٹے گا لیکن یاد رکھنا بابر! یہ مندر پھر بنے گا"
اس معاملے میں شرد پوار نے اپنی حلیف پارٹی شیو سینا کے کان کھینچتے ہوئے اسے غیرضروری قرار دیا۔
دریں اثناء میونسپل کارپوریشن نے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناؤت کے غیر مجاز دفتر کے خلاف 24 گھنٹوں کے اندر کارروائی کے بعد اپوزیشن نے بھی شیوسینا کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی کے رکن اسمبلی نتیش کمار نے ممبئی میں تمام غیر مجاز تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے طنزیہ سوال کیا ہے کہ بی ایم سی کا قانون سب کے لئے یکساں ہے تو کیا شاہ رخ کے منت بنگلے پر اگلی کارروائی کی جائے گی؟
کنگنا نے میونسپلٹی کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کی تصویر ٹویٹ کر کے 'بابر کی فوج، پاکستان ، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر' کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے اس کاروائی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اس پر اسٹے حاصل کیا تاہم، اس سے قبل ہی کنگنا کا دفتر مسمار کردیا گیا تھا۔