آج پوری دنیا میں کرسمس منایا جارہا ہے۔ عیسائی برادری کے لیے یہ سب سے بڑا تہوار ہے۔ ہمارا ملک بھارت گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ کہلاتا ہے۔ اس گنگا جمنی تہذیب کی جڑیں ہمیں ماضی میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کے چھاؤنی علاقے میں آصف جاہی دور حکومت کا اردو چرچ آج بھی موجود ہے جو پورے ملک میں منفرد شناخت رکھتا ہے۔
گریک و رومن طرز تعمیر کی عکاسی کرنے والے اس چرچ کا نام سینٹ فلپ چرچ ہے، لیکن مقامی لوگ اسے اردو چرچ کے نام سے جانتے ہیں۔
دراصل، آصف جاہی دور حکومت میں سنہ 1865 میں اس چرچ کو تعمیر کیا گیا تھا۔ چرچ کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ آصف جاہی دور حکومت میں چونکہ اردو سرکاری زبان تھی اور حکومت کے تمام امور اردو میں ہی انجام پاتے تھے۔ اس دور میں فوجی بھی اردو زبان آشنائی رکھتے تھے۔ ان کی سہولیات کے پیش نظر ہی چھاؤنی علاقے میں اردو چرچ کی شروعات کی گئی تھی اور چرچ میں آزادی سے پہلے تک اردو میں عبادات کے مراسم انجام دیے جاتے تھے۔ چرچ میں تمام کتابیں اردو میں ہی ہوا کرتی تھیں، یہاں تک کہ چرچ کی دیواروں پر بھی اردو رسم الخط میں جا بجا تحریریں نظر آتی تھیں، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اس کی شناخت بھی ختم ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: آصف جاہی دور کی شاہ گنج کلاک ٹاور کی رونق ہوگی بحال
اورنگ آباد شہر کا چھاؤنی علاقہ زمانہ قدیم سے فوجی چھاؤنی کہلاتا ہے۔ اس کی شناخت آج بھی برقرار ہے۔ اس علاقے میں جہاں اردو چرچ ہے وہاں انگریزی اور مراٹھی چرچ بھی بنائے گئے تھے۔
قابل ذکر یہ ہے کہ یہ تینوں چرچ آصف جاہی دور حکومت میں تعمیر کیے گئے تھے اور اپنے طرزِ تعمیر کے لحاظ سے آج بھی منفرد شناخت رکھتے ہیں۔