اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کا شہر اورنگ آباد جو دروازوں کے شہر کے طور پر بھی جانا جاتا ہے جہاں پر شہر کے اعتراف باون دروازے ہوا کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ کئی سارے دروازے ٹوٹتے چلے گئے اور اب شہر میں گنتی کے ہی دروازے بچے ہیں اب جو دروازے بچے ہیں انہیں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مرمت کر کے ان کی تزئین کاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح اورنگ آباد شہر کا محمود دروازے جو خستہ ہو گیا تھا لمبے وقت تک اس کی مرمت کا کام جاری رہا لیکن اب اس دروازے کی مرمت کر کے اسے دوبارہ بنایا گیا ہے ساتھ ہی اس کی تزئین کاری بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اسمارٹ سٹی محمود دروازہ تحفظ پروجیکٹ مینیجر کرن اڈھے کا کہنا ہے کہ محمود دروازہ خستہ حال ہو چکا تھا اور یہ 400 سال پرانا دروازہ ہے اس کا جو داخلی راستہ تھا اس پر سے اینٹ پوری طرح سے نکل گئی تھی اور جو کمان بنی ہوئی تھی وہ بھی پوری طرح سے ٹوٹ گئی تھی اس پورے دروازے کی مرمت بھی پرانے طریقے سے یعنی چونا، ریت اور دوسرے اشیا سے کی گئی ہے اس دروازے کے جو لکڑی کے دونوں پٹ ہوا کرتے تھے وہ بھی پوری طرح سے ٹوٹ گئے تھے لیکن مرمت کے دوران ان لکڑی کے پٹوں کو لایا گیا اور انہیں دوبارہ دروازے میں لگایا گیا ساتھ ہی ان لکڑی کے پٹوں کو مضبوطی کے لیے ان پر لوہے کی پٹیاں بھی لگائی گئی ہے۔
اسمارٹ سٹی کی ذمہ دار کا کہنا ہے کہ اسی طرح شہر کی نو دروازے جو خستہ حال ہو گئے تھے ان کی بھی دوبارہ مرمت کی گئی ہے محمود دروازے کی حفاظت کو دیکھتے ہوئے یہاں سے بڑی گاڑیوں کے آنے جانے پر پابندی بھی لگائی گئی ہے اس کے لیے اسمارٹ سٹی کی جانب سے تین میٹر پر لوہے کے کھمبے بنائے گئے ہیں تاکہ بڑی گاڑی یہاں سے نہ گزر پائے۔ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ مینیجر کا کہنا ہے کہ اورنگ اباد شہر کو 52 دروازوں نے گھیرے رکھا تھا لیکن اب مشکل سے شہر میں 15 سے 17 دروازے ہی نظر آتے ہیں ان میں سے بھی جو نو دروازے ہے وہ اورنگ اباد میونسپل کارپوریشن دیکھ بھال کرتی ہے اور ان کی مرمت کر کے تزئین کاری کی گئی ہے ساتھ ہی جو دروازے بچ گئے ہیں ان کا بھی پروپوزل آگے بھیجا گیا ہے اور آنے والے وقت میں ان کی بھی مرمت وہ تزئین کاری کی جائیں گی۔
اسمارٹ سٹی کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں شہر میں اس طرح دروازے ہو گئے کہ دروازے اپنی آخری سانسیں لے رہے تھے لیکن اسمارٹ سٹی کے تحت ان دروازوں کی مرمت کی گئی فصل نما شہر میں کچھ دروازوں کے دونوں جانب جو دیواریں بنائی گئی تھی ان کی بھی مرمت کی گئی ہے تاکہ ان دروازوں کو بچایا جا سکے شہر کے کچھ دروازوں پر لائٹنگ بھی لگائی گئی ہے تاکہ یہ لائٹنگ رات کے وقت جگمگائے اور لوگوں کو اپنی جانب راغب کرے محمود دروازے پر بھی جلد از جلد لائٹنگ لگائی جائیں گی۔ شہر کی جن دروازوں کی مرمت وہ تزئین کاری ہوئی ہے ان میں بارہ پولا گیٹ، محمود گیٹ، کالا دروازہ، نوبت دروازہ، کٹ کٹ گیٹ، روشن گیٹ، وغیرہ دروازوں کی مرمت و تزئین کاری کی گئی ہے کچھ دروازوں پر لائٹنگ بھی لگائی گئی ہے اور کچھ دروازوں کی لائٹنگ لگنا ابھی باقی ہے۔