بھارت كے تجارتی شہر ممبئی كے گرانٹ روڈ میں میٹرو كی تعمیراتی كاموں كی وجہ سے عام لوگوں میں جہاں ایك طرف بہترین آمدرفت ملنے كی امید پر خوشی پائی جا رہی ہے دوسری طرف دكانداروں اور تاجروں كی پریشانیوں كی وجہ بن رہی ہے۔تعمیراتی كاموں كی وجہ سے ان كا كاروبار پوری طرح سے ٹھپ پڑ گیا ہے۔
اسی درمیان ممبئی کے گرانٹ روڈ علاقے میں عدنان شعیب بخاری . کرن کیول بجاج جیسے 44 کاروباری یہاں ایسے ہیں جو طویل عرصے سے یہاں کاروبار کر رہے ہیں ۔یہاں 5 برس پہلے سب کچھ ٹھیک تھا لیکن ان برسوں كے درمیان سب کچھ تہس نہس ہو چکا ہے ۔یہاں کاورباری اب خون کے آنسو رو رہے ہیں کیونکہ میٹرو کا کام چلنے کے سبب ان سب کا کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہو چکا ہے۔گرانٹ روڈ اور اس كے اطراف میں رہنے والے چھوٹے بڑے دوکانداروں كا برا حال ہے ۔
یہ بھی پڑھیں Shiv Sena Tiranga Rally : شیوسینا کی ترنگا ریلی کے دوران اذان کے وقت ڈی جے بند کیا گیا
کرن کول بجاج کی مٹھائی کی یہ دوکان گزشتہ 50 برسوں سے چل رہی ہے گرانٹ روڈ جیسے علاقے میں ہونے کے سبب ہر خاص و عام کی توجہ کا مرکز ہے ..لیکن دوکان کے سامنے میٹرو کے اس کام کے سبب دوکان پر اب لوگ آنے سے قاصر ہیں۔ كاروبار متاثر ہونے كے سبب كاروباری اپنے مستقبل كو لے كر بھی پریشان اور خوگزدہ ہیں۔
دوکاندار مہاراشٹر حکومت سے یہ اپیل کر رہے ہیں کہ یا تو اس کام کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے یا اس کے لئے کوئی خاطر خواہ راستہ نکالا جائے جس سے 5 برسوں سے کاروبار کو ہونے والے نقصانات کو پورا کیا جا سکے۔ دوسرے دوکانداروں کا کہنا ہے کہ جس طرح سے میٹرو ریل انتظامیہ نے اپنی سہولت کے مطابق اس راستے کو صرف ایک طرف(one way) کیا ہے اگر دونوں جانب شروع کرے تو اس سے ایک حد تک راحت مل سکتی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس علاقے میں دوکانداورں کے ساتھ ساتھ 500 ملازم ایسے ہیں جو دوکانداورں کے اس کاروبار پر منحصر تھے۔ روزی روٹی کا سلسلہ بند ہونے کے سبب اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں جبکہ کچھ کاروباری ایسے بھی ہیں جو اب یہاں سے دوکانیں فروخت کر کے کہیں اور کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔