ممبئی میں نواب مسجد کے پاس طویل عرصے سے ٹوپیاں فروخت کرنے والے محمد امین کہتے ہیں کہ ان کے آبا و اجداد بھی اسی کاروبار سے وابستہ تھے۔ یہ ان کی پانچویں پشت ہے جو اس کاروبار کو آگے بڑھا رہی ہے۔ امین کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں حالات بد تر ہو چکے تھے لیکن اب حالات پہلے کے جیسے ہو چکے ہیں اور اب ٹوپیاں خریدنے والوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ Topi Business During Ramadan in Mumbai
گزشتہ برس لاک ڈاؤن کے سبب ممبئی میں عید کی خریداری بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ امین کہتے ہیں کہ اُن کے پاس تین سو سے زائد قسم کی ٹوپیاں ہیں لیکن ارطغرل غازی کی ٹوپی کا چلن بہت زیادہ ہے۔ بچوں کی زیادہ فرمائش ارتغرل غازی کی ٹوپی کی رہتی ہے۔Corona Impact On Topi Business
یہ بھی پڑھیں: Perfume Business In Bidar: بیدر میں رمضان کے موقع پر عطر تاجر پرامید
تین سو سے زائد ٹوپیاں جن میں دمشق، ترکش، افغانی، عمانی، انڈونیشیائی، ازہری، قادری، چشتیا، پاکستانی، اشرفی، نظامی، نقشبندی ہیں۔ لیکن سب سے زیادہ دمشق اور انڈو نیشیائی ٹوپیاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بچوں کی پسند ارتغرل غازی کی فروخت سب سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی کے بھنڈی بازار، محمد علی روڈ اور عبدالرحمن اسٹریٹ جیسے علاقوں میں اکثریت مسلم تاجروں کی ہے۔ یہاں ٹوپیوں کے تجارت سے بیس سے زیادہ کاروباری وابستہ ہیں۔Topi Business During Ramadan