بیڈ: مہاراشٹر کے بیڈ ضلع میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کی حمایت میں پوسٹر لگائے گئے۔ ان پوسٹرز میں دونوں بھائیوں کو شہید کہا گیا۔ عتیق اور احمد کو شہید قرار دینے والے پوسٹرز لگائے جانے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا۔ ساتھ ہی پولیس نے بھی اس معاملے میں کارروائی کی ہے۔ پولیس نے عتیق اور اشرف کے پوسٹرز لگانے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتار افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے اُن کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 293، 294 اور 153 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے یہ کارروائی وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) لیڈر کی شکایت پر کی ہے۔ بتا دیں کہ بیڈ، مہاراشٹر میں عتیق اور اس کے بھائی اشرف کی حمایت میں پوسٹر لگائے گئے تھے۔ ماجلگاؤں میں لگائے گئے پوسٹروں میں دونوں بھائیوں کو شہید کہا گیا ہے۔ پوسٹروں کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے انہیں ہٹا دیا۔
عتیق اور اشرف کی حمایت میں پوسٹرز کی خبر سامنے آتے ہی شہر میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔ وی ایچ پی کے کارکنوں نے سڑک پر احتجاج شروع کر دیا۔ معاملے کو دیکھتے ہوئے پولیس نے فوری طور پر پوسٹرز کو ہٹا دیا۔ عتیق اور اشرف کو پولیس نے امیش پال قتل کیس میں ریمانڈ پر لیا تھا۔ کیلون ہسپتال میں طبی امداد کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ اسی دوران فائرنگ میں دونوں بھائی جاں بحق ہو گئے۔ پولیس نے موقع سے ارون، سنی اور لولیش تیواری کو گرفتار کر لیا ہے۔ تینوں ملزمین کو ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔